نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ پائیدار ترقیاتی مقاصد (ایس ڈی جی ) کے حصول کے سلسلے میں تعلیمی اداروں کا تعاون بہت اہم ہے۔انہوں نے کالجوں اور یونیورسٹیوں سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں زیادہ بڑا رول ادا کریں۔
ایسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز (اے آئی یو) کی سالانہ میٹنگ کا ورچوئل طریقے سے افتتاح کرتے ہوئے اور ’اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ذریعہ پائیدار مقاصد کا حصول‘ کے موضوع پر ایک قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ پرائمری ، سیکنڈری اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ہوشیاری کے ساتھ اس سلسلے میں طریقے اختیار کرنے چاہئے اور پائیدار ترقیاتی مقاصد کے حصول کی قیادت کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ کالج اور یونیورسٹیز کئی طریقوں سے مثلاً تحقیق، پالیسی تیار کرکے بیداری پھیلانے اور پائیدار ترقیاتی حکمت عملی کے موثر نفاذ کے لئے معاشرے کے ساتھ رابطے کے ذریعہ اس سلسلے میں تعاون کرسکتی ہیں۔
17 پائیدار ترقیاتی مقاصد پر مشتمل پائیدار ترقی سے متعلق اقوام متحدہ کے ایجنڈا- 2030 کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کو 2021 ایس ڈی جی انڈیکس میں 120 ویں مقام پر تھا۔ مختلف پائیدار ترقیاتی مقاصد کے حصول میں غریبی اور ناخواندگی جیسے چیلنجوں پر قابو پانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے سول سوسائٹی اور تعلیمی اداروں سمیت تمام متعلقین سے تال میل کے ساتھ کوششیں کرنے کی اپیل کی۔
اپنی تقریباً 1050 یونیورسٹیوں ، 10 ہزار سے زیادہ پروفیشنل تکنیکی اداروں اور 42343 کالجوں کے ساتھ بھارت اعلیٰ تعلیم کے شعبے کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اگریہ سبھی مقاصد کے حصول کے لئے کوشش کریں تو اس کا مجموعی عالمی منظرنامے پر بہت زیادہ اثر ہوگا۔
علم کے حصول ،استعمال اور دنیا میں تعلیم پھیلانے کے معاملے میں بھارت کے شاندار ماضی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلیمی نظام اور ثقافت کی گوناگونیت اور ان کی اہمیت نے انہیں ہمیشہ کے لئے موزوں بنایا ہے۔انہوں نے پرائیویٹ شعبے سمیت تمام ہندوستانی یونیورسٹیوں سے کہا کہ وہ تعلیمی مہارت کے لئے کوشش کریں اور بھارت کو پھر سے ’وشو گرو‘ بنائیں۔
نئی قومی تعلیمی پالیسی 2020 کو دوراندیشی کے ساتھ تیار کی گئی ایک دستاویز قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہاکہ مکمل طور پر اس کے نفاذ سے ہمیں ایس ڈی جی ایجنڈا حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
دنیا کی ٹاپ 10 یونیورسٹیوں میں ہندوستانی یونیورسٹیوں کو دیکھنے کی اپنی دلی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے تمام یونیورسٹیوں سے کہا کہ وہ تحقیق ، علم کے حصول سمیت تعلیمی مہارت کے اعلیٰ معیارات قائم کریں اور منصفانہ طریقے سے تعلیم تک رسائی کو یقینی بناتے ہوئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کریں ۔
اس موقع پر کرناٹک کے گورنر جناب تھاور چند گہلوت ، اے آئی یو کے صدر کرنل ڈاکٹر جی ترواسگم، یونیورسٹی آف میسور کے وائس چانسلر پروفیسر جی ہیمنت کمار، اے آئی یو کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر پنکج متل اور دیگر معززین موجود تھے