Urdu News

مرکزی وزیر مملکت جناب نتیانند رائے نے شیلانگ میں آسام رائفلز کے 187 ویں یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب کیا

داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب نتیانند رائے

 

داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب نتیانند رائے نے آج شیلانگ میں آسام رائفلز کے 187 ویں یوم تاسیس کی تقریبات سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کیا۔ جناب نتیانند رائے نے ان بہادر فوجیوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا جنھوں نے ملک کے لیے سب سے بڑی قربانیاں پیش کیں۔ آسام رائفلز کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل پی سی نائر، آسام رائفلز کے سینئر افسران اور جوانوں اور ملک بھر سے ان کے اہل خانہ نے بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تقریب میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001IS1F.jpg

مرکزی وزیر مملکت جناب نتیانند رائے نے اپنے خطاب میں کہا کہ آسام رائفلز کا قیام 1835 میں "کاچر لیوی" کے طور پر کیا گیا تھا۔ آسام رائفلز کو اپنی طویل تاریخ کے دوران تمام نیم فوجی دستوں میں سب سے زیادہ بہادری کے انعامات سے نوازے جانے کا منفرد اعزاز حاصل ہے۔ یہ فورس مؤثر لڑنے کی مہارت رکھنے والی تنظیم کے طور پر ابھری ہے۔

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ آسام رائفلز نے اپنی شاندار تاریخ کے دوران شمال مشرق اور جموں و کشمیر کے شورش زدہ متاثرہ علاقوں میں امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام میں مثالی کام کیا ہے۔ آسام رائفلز ایک آل راؤنڈر فورس ہے، اس کی دو بٹالین جموں و کشمیر میں تعینات ہیں اور ایک این ڈی آر ایف بٹالین ہے جو قدرتی آفات کی صورت میں اپنا فعال کردار ادا کر رہی ہے۔ جناب نتیانند رائے نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ملک کے مفاد کے ساتھ ساتھ سیکورٹی فورسز کے مفادات ہمیشہ سب سے زیادہ اہمیت کے حامل رہے ہیں۔ وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت نے سیکورٹی فورسز اور ان کے اہل خانہ کی فلاح و بہبود کے لیے بہت سے فیصلے کیے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ آسام رائفلز شمال مشرق کی نگرانی کرنے والی اور ملک کی سب سے پرانی نیم فوجی فورس ہے جس کی بہادری اور جرات کی بھرپور تاریخ ہے۔ جناب رائے نے کہا کہ وزارت داخلہ نے پانچ اضافی بٹالین کی تشکیل کو اصولی منظوری دے دی ہے تاکہ فیلڈ پوسٹنگ کے بعد جوانوں کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ دوستانہ ماحول میں رہنے کا موقع مل سکے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے آسام رائفلز کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت اختیارات دیے ہیں، یہ ایک سوچا سمجھا فیصلہ تھا جس کے نتیجے میں آسام رائفلز نے گذشتہ سال کے دوران تقریباً 40 کروڑ روپے مالیت کی منشیات ضبط کی ہیں۔

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ فورس کے ڈھانچہ جاتی کاموں اور فعالیت کو بڑھانے کے مقصد سے بھرتی اور کیڈر کے جائزے کے لیے کام جاری ہے۔ کیڈر کا پچھلا جائزہ 2003 میں کیا گیا تھا، نئے کیڈر کے جائزے سے وقت کی ضروریات کو پورا کرنے اور تنظیمی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ جناب رائے نے کہا کہ آسام رائفلز کی جدیدکاری کے منصوبے کو بھی منظوری دے دی گئی ہے اور اس وقت اس پر عمل درآمد کے مرحلے میں ہے۔ اس کے ساتھ جدید ترین ہتھیاروں، مواصلات، نگرانی اور تربیت کے بنیادی ڈھانچے کو بھی مستحکم کیا جائے گا۔ جناب رائے نے کہا کہ کوویڈ-19 وبا سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کے باوجود فورس نے 5192 اہلکاروں کو بھرتی کرکے قابل ستائش کام انجام دیا ہے۔ اس کے علاوہ 4000 اہلکاروں کی بھرتی کا کام جاری ہے۔

 

جناب نتیانند رائے نے کہا کہ آسام رائفلز نے صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ٹھوس کوششیں کی ہیں جس کے نتیجے میں 1187 خواتین کو اس فورس میں شامل کیا گیا ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نے امید ظاہر کی کہ فورس میں خواتین فوجیوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ جمہوری جمہوریہ کانگو میں خواتین کی ٹیم کی تعیناتی سے ملک کو دنیا میں سپر پاور بنانے کی ہماری امنگوں کو تقویت ملتی ہے۔ اگرچہ بھارت کئی برسوں سے اقوام متحدہ کے قیام امن میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے لیکن آسام رائفلز کی رائفل ویمن ٹیم کا اضافہ اقوام کی برادری کے ساتھ ہماری وابستگی میں ایک اور سماجی اور انسانی جہت کا اضافہ کرتا ہے۔ میں ان تمام خواتین کو مبارکباد دینا چاہوں گا جنھوں نے اس کام یابی کو ممکن بنایا ہے اور مستقبل میں اس سے بھی بہتر کام کرنے کی توقع رکھتا ہوں۔ آسام رائفلز خواتین کو بااختیار بنانے میں ان کے نمایاں تعاون کے لیے تعریف کی مستحق ہے جس کی عکاسی ان رائفل خواتین کی مہارتوں سے ہوتی ہے۔

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ آسام رائفلز کی تمام صفوں کو ملک کی سلامتی کے لیے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لہذا حکومت کے لیے ان کی فلاح و بہبود سب سے اہم ہے۔ اس نے ای آواس پورٹل جیسی متعدد فلاحی اسکیموں کا آغاز کیا ہے جو فوجیوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتی ہیں۔ حکومت کے "بھارت کے ویر" پہل نے 2016 سے اب تک 44 بہادر فوجیوں کے خاندانوں کو تقریباً 5.57 کروڑ روپے کا مالی تعاون دیا ہے جنھوں نے اپنی جانیں نچھاور کیں۔ اس کے علاوہ فورس کے برسر خدمت اور ریٹائرڈ اہلکاروں کے بچوں کو تعلیم کے وسیع مواقع فراہم کرنے کے لیے حکومت نے منتخب میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس / بی ڈی ایس نشستوں پر ریزرویشن فراہم کیا ہے جن سے فورس مکمل طور پر استفادہ کر رہی ہے۔

جناب نتیانند رائے نے کہا کہ شہری ایکشن پروگرام کے تحت مقامی شہریوں کے لیے آسام رائفلز کے ذریعے طبی کیمپ، خواتین کو بااختیار بنانے کی اسکیموں، قومی انضمام کے دوروں اور دیگر سرگرمیوں کو چلایا جارہا ہے۔ ان کو معاشرے کے کم زور طبقات کے لیے جاری رکھا جانا چاہیے تاکہ شمال مشرقی خطے کی سماجی ترقی کی بنیاد فراہم کی جاسکے۔ تقریباً 31 لاکھ درخت لگائے گئے ہیں جو وزارت داخلہ کے تحت تمام قوتوں میں سب سے زیادہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کوویڈ-19 ویکسینیشن کی ٹریپل ڈوز آسام رائفلز کے تمام اہلکاروں کو دی گئی ہے اور اس طرح وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جو نشانہ مقرر کیا ہے اسے بہت کم وقت میں حاصل کر لیا ہے۔

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے آج آسام رائفلز کے 187 ویں یوم تاسیس کے موقع پر کہا کہ میں مادر وطن کی خدمت میں مصروف اس فورس کے بہادر فوجیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت ہمیشہ ان کا خیال رکھتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ جلد ہی آسام رائفلز نہ صرف ملک بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایک سب سے بڑی قوت کے طور پر خود کو ثابت کرے۔

Recommended