مالدیپ کے سابق صدر عبداللہ یامین جنہیں 2019 میں بدعنوانی کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا تھا، سیاست میں واپسی کے ساتھ ہی بھارت کے خلاف پھر سے مہم چلانا شروع کردی ہے۔ یامین کو جو چین کی حمایت یافتہ "انڈیا آؤٹ" مہم کے پولیٹیکل منیجر ہیں، حال ہی میں ایک اعلیٰ عدالت کی جانب سے منی لانڈرنگ اور غبن کی سزا کو کالعدم قرار دینے کے بعد گھر میں نظربندی سے رہا کر دیا گیا ہے۔ یامین کو ریاستی فنڈز میں 1 ملین امریکی ڈالر کے غبن کے الزام میں 2019 میں پانچ سال قید اور 5 ملین امریکی ڈالر جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی ۔
مالدیپ کے صدر کے طور پر،یامیننے 2015 میں چینی قرضوں کے جال کی بنیاد ڈالی تھی۔ مالدیپ کی غذائی تحفظ کا انحصار کہیں نہ کہیں ہندوستانی درآمدات پر ہے۔ اس پر غور کرتے ہوئے حکومتی وزراء نے مالدیپ کی پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کمیٹی کو بتایا کہ کس طرح اپوزیشن کا پروگرام متحرک ہوا اور مالدیپ کے مفادات کو زیادہ نقصان پہنچا۔آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے حوالے سے ایک وزیر نے کہا، "ہماری غذائی تحفظ کا بہت زیادہ انحصار ہندوستان سے درآمدات پر ہے۔" اس نے چاول، آٹا، چینی، چکن، انڈے، آلو، پیاز، اور دال کو بھی مالدیپ کے ذریعہ استعمال ہونے والی بنیادی اشیائے خوردونوش میں شامل کیا اور ہندوستان کی طرف سے فراہم کیا جاتا ہے۔ مالدیپ میں اسلام پسند نیوز پورٹل دھیارس اور اس کے بانی احمد اذان کی 'انڈیا آؤٹ' مہم ہندوستان مخالف جذبات کو بھڑکانے کے لیے چینی پروپیگنڈے پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔
تاہم، مالدیپ نے جزیرہ نما میں غیر ملکی افواج کی موجودگی کے دعووں کی تردید کی تھی۔ ایک پریس ریلیز میں، مالدیپ کی وزارت دفاع نے واضح کیا ہے کہ ملک میں کوئی مسلح غیر ملکی فوجی اہلکار موجود نہیں ہے۔ یہ بیان مالدیپ کی اپوزیشن کی بھارت مخالف مہم کے درمیان آیا ہے، جسے حکومت کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا ہے، جس نے ' جھوٹے بیانیے' سے لڑنے کے لیے 'انڈیا فرسٹ' کی جوابی پالیسی شروع کی ہے۔ ہندوستان اور مالدیپ نے فروری 2021 میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت ہندوستان نے مالدیپ کی نیشنل ڈیفنس فورس کوسٹ گارڈ کی بندرگاہ کو یو ٹی ایفمیں تیار کرنا تھا۔