ڈھاکہ ، 28مارچ
بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے کہا کہ پاکستان کو 1971 میں ہونے والی نسل کشی پر معافی نہ مانگنے پر شرم آنی چاہیے۔ ہفتہ کو فارن سروس اکیڈمی میں صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ پاکستان نے ابھی تک نسل کشی پر معذرت کا اظہار نہیں کیا۔ ایک سوال کے جواب میں اے کے مومن نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے۔
ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ پاکستانیوں کو شرم آنی چاہیے۔ اس وقت پاکستانی فوج نے گھناؤنے جرائم اور نسل کشی کی۔ یہاں تک کہ حکومت پاکستان کی طرف سے رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ انہوں نے حد سے زیادہ تشدد کا سہارا لیا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت پاکستان نسل کشی کے ذمہ داروں کو سزا دے اور بنگلہ دیش سے معافی مانگے۔ مجھے یقین ہے کہ پاکستان کی نوجوان نسل معافی مانگنے کے لیے آگے آئے گی۔
اگر پاکستان (معافی مانگنے کی اہمیت)کو نہیں سمجھ سکتا تو ایسی غلطیاں دوبارہ ہو سکتی ہیں۔وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان نے 195 جنگی مجرموں کو سزا دینے کا وعدہ کیا تھا۔ قبل ازیں وزارت خارجہ نے یوم آزادی اور قومی دن کے موقع پر بابائے قوم بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان اور جنگ آزادی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سیکرٹری خارجہ مسعود بن مومن اور وزارت کے دیگر اعلیٰ حکام پروگراموں میں موجود تھے۔