یوکرائنی صدر کا انتباہ، روس واپس نہ آیا تو تیسری عالمی جنگ
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ 33ویں روز بھی جاری ہے۔ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد دنیا بھر سے مسلسل مدد مانگنے والے یوکرین کے صدر زیلینسکی نے اب معاہدے کے لیے روسی صدرپوتن کے سامنے دو شرائط رکھ دی ہیں۔ ساتھ ہی زیلنسکی نے خبردار کیا ہے کہ اگر روس نے یوکرین سے اپنی فوجیں نہ نکالی تو تیسری عالمی جنگ یقینی ہے۔ ویسے ترکی میں روس اور یوکرین کے درمیان تین روزہ آمنے سامنے مذاکرات بھی پیر سے شروع ہو رہے ہیں۔
یوکرین پر روس کے حملے کے بعد جاری ہنگامہ آرائی رکنے کا نام نہیں لے رہی۔ کئی ممالک کی ثالثی کے باوجود دونوں میں سے کوئی بھی جھکنے کو تیار نہیں۔ اب یوکرین کے صدر زیلینسکی نے معاہدے کے لیے دو شرائط رکھی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ یوکرین روس کے ساتھ امن معاہدے کے لیے غیر جانبدارانہ موقف اپنانے پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ اس کے لیے پہلی شرط یہ ہوگی کہ تیسرے فریق کو ضمانت دینا ہوگی۔ اپنی دوسری شرط کے طور پر، زیلنسکی نے رائے شماری کا مطالبہ کیا ہے۔ زیلنسکی کی ان شرائط کے درمیان روس اور یوکرین کے وفود نے پیر سے آمنے سامنے ملاقات کے بعد مذاکرات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
یوکرین کے قانون ساز اور مذاکراتی گروپ کے رکن ڈیوڈ ارخامیا نے کہا کہ یوکرین اور روس کے درمیان ون آن ون بات چیت کا یہ دور ترکی میں پیر (28 مارچ) سے بدھ (30 مارچ) تک جاری رہے گا۔ دریں اثناء ترک صدر رجب طیب اردغان نے روسی صدر ولادی میر پوتن سے ٹیلی فون پر بات کی۔ انہوں نے روس سے یوکرین میں جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔