Urdu News

بحیرہ عرب میں اختتام پذیر ہوئی15 ممالک کی بحری افواج کی بحری مشق ”آئی ایم ای ایکس

بحیرہ عرب میں اختتام پذیر ہوئی15 ممالک کی بحری افواج کی بحری مشق

ہندوستانی اور فرانسیسی بحریہ کے سربراہوں نے سمندری مرحلے کے دوران مشق کا مشاہدہ کیا

بحری افواج نے بحری بحران  میں پھنسے بحری جہازوں کی مدد کے لیے میکانزم تیار کیا

بحیرہ عرب میں 15 ممالک کی بحری افواج کی بحری مشق ”آئی ایم ای ایکس“ بدھ کے روز ختم ہوگئی۔ دو مرحلوں پر مشتمل اس مشق کا بحری افواج کے درمیان مقصد انسانی امداد اور قدرتی آفات سے راحت(ایچ اے ڈی آر) آپریشنز میں باہمی تعاون کو بڑھانے کے ساتھ ہی معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کو مضبوط کرنا رہا۔ ہندوستانی اور فرانسیسی بحریہ کے سربراہوں نے سمندری مرحلے کے دوران مشق کا مشاہدہ کیا اور بعد میں سوال و جواب کے سیشن میں بھی حصہ لیا۔

انڈین اوشین نیول سمپوزیم (آئی او این ایس) میری ٹائم ایکسرسائز (آئی ایم ای ایکس-2022) کا پہلا ایڈیشن 26-30 مارچ تک گوا اور بحیرہ عرب میں منعقد ہوکیاگیا۔آئی او این ایس کے 25 ممبر ممالک میں سے 15 نے اس مشق میں حصہ لیا۔

انڈین اوشین نیول سمپوزیم (آئی اواین ایس) 2007 میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ بحر ہند کے ساحلی ممالک کی بحریہ کے درمیان تعاون اورشراکت داری  کا ایک بڑا فورم ہے۔ اس فورم نے بحر ہند کے خطے میں علاقائی سمندری مسائل پر بات چیت کا موقع فراہم  کرنے کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو فروغ دیا ہے اور بحری سلامتی کے تعاون میں نمایاں بہتری کی ہے۔

آئی ایم ای ایکس مشق کا بندرگاہی مرحلہ 26 سے 27 مارچ تک گوا کے مورموگاو میں اور اس کے بعد 28 سے 30 مارچ تک بحیرہ عرب میں سمندری مرحلہ شروع ہوا۔ مشق میں بنگلہ دیش، فرانس، بھارت اور ایران کی بحری افواج کے جنگی جہاز، بحری جاسوس طیارے اور ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا۔مشق میں آئی او این ایکس 15 کے رکن ممالک آسٹریلیا، بنگلہ دیش، فرانس، بھارت، انڈونیشیا، مالدیپ، ماریشس، موزمبیق، عمان، قطر، سنگاپور، سری لنکا، تھائی لینڈ، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کی بحریہ نے  حصہ لیا۔ اس کے علاوہ 22 آبزرور نے بھی مشق میں حصہ لیا۔

مشق میں شامل ہوئیں بحری افواج نے سمندر سے ساحل تک ایچ اے ڈی آرفراہم کرنے اور سمندر میں پریشانی میں پھنسے بحری جہازوں اور کرافٹ کو مدد فراہم کرنے کے لیے ایک رسپانس میکنزم تیار کیا۔ ہندوستانی اور فرانسیسی بحریہ کے سربراہوں نے آئی ایم ای ایکس-22 کے سمندری مرحلے کے دوران مشق کا مشاہدہ کیا اور بعد میں سوال و جواب کے سیشن میں بھی حصہ لیا۔ اس مشق کو علاقائی بحری افواج کے لیے خطہ میں قدرتی آفات کے وقت اجتماعی طور پر تعاون اور رسپانس دینے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس سے علاقائی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی راہ ہموار ہوگی۔

Recommended