ماسکو،یکم اپریل(انڈیا نیرٹیو)
روسی صدر ولادی میرپوتین نے جمعرات کو ایک فرمان پر دست خط کیے ہیں۔اس میں کہا گیا ہے کہ روسی گیس کے غیرملکی خریداروں کو یکم اپریل سے صرف روبل میں ادائی کرنا ہوگی اور اگر روبل میں گیس کی قیمت ادا نہیں کی جاتی تو معاہدے معطل کردیے جائیں گے۔صدرپوتین نے ٹیلی ویڑن پر خطاب میں کہا ہے کہ روس سے قدرتی گیس کے خریداروں کواب روسی بینکوں میں روبل کرنسی میں اپنے کھاتے کھولنا ہوں گے۔ان اکاؤنٹس ہی سے کل سے گیس کی ترسیل کے لیے رقوم ادا کی جائیں گی۔
انھوں نے خبردار کیا کہ ”اگراس طرح گیس کی خریداری کی مد میں رقوم کی ادائی نہیں کی جاتی تو ہم اسے خریداروں کا دِوالا نکلنا (ڈیفالٹ) سمجھیں گے جس کے تمام نتائج وعواقب برآمد ہوں گے۔ کوئی بھی ہمیں مفت میں کچھ فروخت نہیں کرتا اورہم بھی خیرات نہیں کریں گے یعنی موجودہ معاہدوں کو روک دیا جائے گا“۔صدرپوتین کے گیس کی خریداری پرروبل میں ادائی کے فیصلے کے اعلان سے روسی کرنسی کو تقویت ملی ہے جو اس وقت تاریخ میں نچلی سطح پرآ گئی تھی کیونکہ مغرب نے 24 فروری کو روس کے خلاف یوکرین میں فوج داخل کرنے کے ردعمل میں وسیع پیمانے پرپابندیاں عاید کی ہیں اور ان کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
دوسری جانب مغربی کمپنیوں اور حکومتوں نے صدر پوتین کے روبل میں ادائی کی شرط کو موجودہ معاہدوں کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے تو روس کے ساتھ یورویا ڈالر میں گیس کی قیمت ادا کرنے کے معاہدے کیے تھے اوران ہی کے پابند ہیں۔صدر پوتین نے کہا کہ کرنسی میں تبدیلی کا یہ فیصلہ روس کی خودمختاری کو مضبوط بنانے کے لیے کیا گیا ہے اور وہ تمام معاہدوں سے متعلق اپنی ذمہ داریوں پرکاربند رہے گا۔واضح رہے کہ روس یورپ کی ضروریات کے لیے قریباً ایک تہائی گیس مہیا کرتا ہے۔