سری لنکا میں ایمرجنسی کا نفاذ
سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے نے جمعہ کے روز ایک غیر معمولی گزٹ جاری کیا جس میں جزیرے کے ملک میں عوامی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ڈیلی مرر نے رپورٹ کیا کہ یہ گزٹ ملک کی موجودہ صورتحال اور عوامی سلامتی، امن عامہ کے تحفظ اور کمیونٹی کی زندگی کے لیے ضروری سامان اور خدمات کی بحالی کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے جاری کیا گیا ہے۔
اس میں مزید بتایا گیا ہے کہ سری لنکا کے صدر نے پبلک سیکورٹی آرڈیننس (باب 40) کے سیکشن 2 کے ذریعے حاصل اختیارات کے تحت گزٹ جاری کیا ہے، جیسا کہ ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے۔مزید یہ کہ سری لنکا نے مغربی صوبے میں چھ گھنٹے کے لیے پولیس کرفیو بھی نافذ کر دیا ہے۔ جمعرات کو سری لنکا کے صدر گوتابایا راجا پاکسے کی رہائش گاہ کے باہر متعدد مظاہرین جمع ہوئے کیونکہ جزیرے کی قوم کو ایک غیر معمولی معاشی بحران کا سامنا ہے۔
یہ احتجاج جزیرہ نما ملک میں موجودہ مسائل کو حل کرنے میں حکومت کی ناکامی پر کیا گیا۔ میریہانہ میں صدر راجہ پاکسے کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرین کی پولیس سے جھڑپ ہوئی۔ احتجاج کے بعد صحافیوں سمیت کم از کم دس افراد زخمی ہو گئے۔ سری لنکا کی معیشت سیاحت کے شعبے کے کریش ہونے کی وجہ سےکووڈ۔ 19 وبائی بیماری کے بعد سے زوال کا شکار ہے۔