نئی دہلی، 6؍اپریل
وزارت داخلہ نے لوک سبھا کو بتایا کہ بارڈر انفراسٹرکچر اینڈ مینجمنٹ ( بی آئی ایم) کے تحت سال 2021-22 میں ہند-چین سرحد کے بجٹ میں پچھلے مالی سال کے مقابلے چھ گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ تین سالوں کے دوران آسام سمیت شمال مشرقی ریاستوں کے سرحدی علاقوں کی حفاظت کے پیش نظر حکومت کی طرف سے مختص فنڈز پر رکن پارلیمنٹ دلیپ سائکیا کے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ وزیر نتیا نند رائے نے ایک تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ شمال مشرقی ریاستوں کے سرحدی علاقوں کی حفاظت کے لیے مختص فنڈز مقررہ مدت کے اندر استعمال کیے گئے ہیں۔
انہوں نے سرحدی انفراسٹرکچر اینڈ مینجمنٹ (بی آئی ایم) اسکیم کے تحت آسام سمیت شمال مشرقی ریاستوں کے سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانے کے لیے پچھلے تین سالوں کے دوران مختص کیے گئے فنڈز کی مزید تفصیلات فراہم کیں۔ حکومت نے ہند۔چین سرحدی علاقوں کے لیے بی آئی ایم فنڈز کو 2020-21 میں 42.87 کروڑ روپے سے بڑھا کر 2021-22 میں 249.12 کروڑ روپے کر دیا ہے یعنی تقریباً چھ گنا اضافہ کیا گیا ہے ۔ 20-2019 میں یہ رقم 72.20 کروڑ روپے تھی۔
اسی طرح سال 2019-2020 میں ہند-میانمار سرحد کے لیے 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے، 2020-21 میں اسے کم کر کے 17 کروڑ روپے کر دیا گیا تھا لیکن سال 2021 میں اسے تقریباً تین گنا بڑھا کر 50 کروڑ روپے کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید جواب دیا کہ ہند-بنگلہ دیش سرحد میں سال 2019-2020 کا بجٹ 407 کروڑ روپے تھا جو سال 2020-21 میں کم ہو کر 294 کروڑ روپے کر دیا گیا تھا لیکن سال 2021-22 میں اس میں معمولی اضافہ کر کے 303 کروڑروپے کر دیا گیا تھا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ پڑوسی ممالک سے متصل سرحدوں کے ساتھ سرحدی علاقوں کی حفاظت کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں رائے نے جواب دیا کہ حکومت ہند نے بین الاقوامی سرحدوں پر سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے ایک کثیر الجہتی طریقہ اپنایا ہے جس میں بین الاقوامی سرحدوں پر بارڈر گارڈنگ فورسز کی تعیناتی، گشت کے ذریعے سرحدوں پر موثر تسلط، ناکے لگانا، مشاہداتی چوکیوں کا انتظام، خطرات کی نقشہ سازی اور وقتاً فوقتاً تعیناتی کا مجموعی جائزہ، نئی سرحدی چوکیوں کا قیام، نگرانی کے آلات کی تعیناتی اور فورس کو مضبوط بنانا شامل ہیں۔