مرکزی حکومت نے کووڈ-19 سے متعلق معاوضہ حاصل کرنے کی خاطر کیے گئے 5 فیصد دعووں کی بے ترتیب جانچ کے لیے مرکز کی ٹیموں کو مہاراشٹر، کیرالہ، گجرات اور آندھرا پردیش روانہ کیا ہے، جو ان ریاستوں میں ایسے دعووں کی جانچ کریں گی۔
یہ قدم آنریبل سپریم کورٹ کے ذریعے 24 مارچ، 2022 کو 2021 کے رِٹ پٹیشن (سول) نمبر 539 کی 2021 کی متفرق درخواست نمبر 1805 کے تعلق سے دیے گئے حکم نامہ کی تعمیل میں اٹھایا گیا ہے۔
مہاراشٹر جانے والی تین رکنی ٹیم کی قیادت این سی ڈی سی کے پرنسپل صلاح کار، ڈاکٹر سنیل گپتا کریں گے۔ ایم او ایچ ایف ڈبلیو، کالی کٹ کے مشیر ڈاکٹر پی روندرم کیرالہ جانے والی ٹیم کی قیادت کریں گے، جب کہ این سی ڈی سی کے پرنسپل ایڈوائزر، ڈاکٹر ایس وینکٹیش گجرات جانے والی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔ آندھرا پردیش جانے والی تین رکنی ٹیم کی قیادت این سی ڈی سی کے ڈائرکٹر، ڈاکٹر ایس کے سنگھ کریں گے۔
نمبر شمار |
ریاست |
رکن 1 |
رکن 2 |
رکن 3 |
1 |
مہاراشٹر |
ڈاکٹر سنیل گپتا پرنسپل صلاح کار، این سی ڈی سی |
ڈاکٹر انوبھو شریواستو جوائنٹ ڈائرکٹر، این سی ڈی سی |
جناب منوج کمار ورما یو ایس، سی جی ایچ ایس |
2 |
کیرالہ |
ڈاکٹر پی روندرن مشیر، ایم او ایچ ایف ڈبلیو، کالی کٹ |
ڈاکٹر سنکیت کلکرنی جوائنٹ ڈائرکٹر، این سی ڈی سی |
جناب راجندر کمار انڈر سکریٹری، آر ایس بی وائی ڈویژن |
3 |
گجرات |
ڈاکٹر ایس وینکٹیش پرنسپل ایڈوائزر، این سی ڈی سی |
ڈاکٹر سمی جوائنٹ ڈائرکٹر، این سی ڈی سی |
جناب راج کمار، ہاسپیٹل 2/ این ای ڈویژن |
4 |
آندھرا پردیش |
ڈاکٹر ایس کے سنگھ ڈائرکٹر، این سی ڈی سی |
ڈاکٹر ہمانشو چوہان جوائنٹ ڈائرکٹر، این سی ڈی سی |
جناب پریم نارائن، یو ایس، ڈبلیو پی جی ڈویژن |
یہ ٹیمیں آنریبل سپریم کورٹ کی ہدایات اور این ڈی ایم اے کے ذریعے جاری کے گئے رہنما خطوط کے مطابق ادا کیے جانے والے معاوضے کے نفاذ کی موقع پر جا کر جانچ کریں گے۔ یہ لوگ معاوضہ کی امداد حاصل کرنے کے لیے بھری درخواستوں میں سے 5 فیصد دعووں کی جانچ کریں گے۔ اس کے یہ علاوہ یہ ٹیمیں اس بات کی بھی جانچ کریں گی کہ معاوضہ کی رقم ادا کرنے میں صحیح طریقے کا استعمال ہوا ہے یا نہیں، ضلعی حکام کے ذریعے اس مقصد کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات/تصدیق کو منظور یا ردّ کیے جانے کے معاملوں کی تفصیلات کا بھی جائزہ لیں گی۔
آنریبل سپریم کورٹ کے ذریعے 24 مارچ، 2022 کو دیے گئے آرڈر کی روشنی میں، اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ جن لوگوں نے معاوضہ کی رقم حاصل کرنے کے لیے جھوٹے دعوے کیے ہیں اور / یا فرضی سرٹیفکیٹ جمع کرائے ہیں، وہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ قانون، 2005 کے سیکشن 52 کے تحت سزا پانے کے لائق ہوں گے۔
آنریبل سپریم کورٹ کے ذریعے 24 مارچ، 2022 کو دیے گئے اپنے آرڈر میں موجود ہدایت کے مطابق، ریاستی حکومتیں معاوضے کے دعوے کی درخواستوں کی جانچ کرنے میں ان ٹیموں کی مدد کریں گی اور متعلقہ دعووں کی تمام ضروری تفصیلات جمع کرائیں گی جو ٹیموں کے ذریعے دیکھی جا رہی ہیں۔ پھر یہ ٹیمیں ان کی جانچ کرنے کے بعد انہیں وزارت صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کو رپورٹ جمع کرائیں گی۔ یہ رپورٹ اس کے بعد آنریبل سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی۔