Urdu News

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر کے سانبا ضلع میں 24 اپریل کو وزیراعظم نریندر مودی کی ریلی کے مقام کا معائنہ کیا

وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ

 

مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج) سائنس و ٹیکنالوجی ، ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، شکایات عامہ، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے مرکزی وزیرمملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج جموں و کشمیر کے سانبا ضلع میں پلی پنچایت کے اس مقام کا معائنہ کیا، جہاں وزیراعظم نریندر مودی اس مہینے کی 24 تاریخ کو ریلی کریں گے۔

جیسا کہ پہلے اطلاع دی جا چکی ہے کہ اس سال پنچایت راج دِوَس کا انعقاد پنچایت راج کی مرکزی وزارت ، سائنس و ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت، بایو ٹیکنالوجی کے محکمے اور سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کی کونسل (سی  ایس آئی آر) ، حکومت ہند کے اشتراک سے کر رہی ہے۔

مرکزی وزیر کے ہمراہ پلی پنچایت کا دورہ کرنے والوں میں  چیتن پرکاش جین،  سی ایم ڈی، سنٹرل الیکٹرونکس لمیٹیڈ بھی تھے۔ یہ سائنٹفک اینڈ انڈسٹریئل ریسرچ محکمے تحت ایک پی ایس ای ہے، جو 20 دن کی ریکارڈ مدت میں پلی پنچایت  میں ایک شمسی پلانٹ لگا رہی ہے۔ 500 کلو واٹ کا سولر پلانٹ 6408 مربع میٹر کے علاقے میں لگایا جا رہا ہے اور یہاں سے پنچایت میں 340 مکانات کو صاف ستھری بجلی اور روشنی مہیا کرائی جائے گی اور اس طرح یہ حکومت ہند کے ‘‘ گرام اورجا سوراج پروگرام’’ کے تحت پہلی کاربن نیوٹرل پنچایت بن جائے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ہمراہ جانے والے دیگر اعلیٰ سرکاری عہدیداروں میں سنیل کمار-سرویئر جنرل آف انڈیا ، ڈاکٹر پورنیما روپل- سینئر سائنٹسٹ- سی ایس آئی آر، ڈاکٹر  دیو پریا دتّا، سائنس و ٹیکنالوجی وزارت،  حکومت ہند میں  سینئر سائنٹسٹ، ڈاکٹر سرینواس ریڈی، ڈائرکٹر آئی آئی ایم، سی ایس آئی آر جموں،  ڈاکٹر ویشالی پنجابی اور ڈاکٹر رچی، بایو ٹیکنالوجی محکمہ، حکومت ہند کی سینئر سائنٹسٹ، ڈاکٹر وپن کمار، ڈائرکٹر نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن، گاندھی نگر، گجرات، ڈاکٹر بھارت بھوشن، ڈاکٹر گورو جین اور ڈاکٹر  بی کے تیاگی قابل ذکر ہیں۔

جموں و کشمیر کے اعلیٰ افسران کی ایک ٹیم نے جس کی سربراہی ایڈیشنل چیف سکریٹری  اٹل ڈُلّو کر رہے تھے۔ پروگرام کے مقام پر مرکزی ٹیم کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

دورے کے بعد میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  قومی سطح کے پنچایت راج دوس کے لئے پلی پنچایت کو منتخب کیا جانا اس بات کا مظہر ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی، جموں و کشمیر کو اعلیٰ ترجیح دیتے ہیں اور اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ مودی حکومت مرکزی انتظام والے اس خطے میں پنچایت راج اداروں کو مستحکم کرنے کے لئے کس قدر کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی آزادی کے 70 سال بعد جموں و کشمیر میں ضلع ترقیاتی کونسلوں کے اولین انتخابات کے بعد یہ دورہ کر رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LZRM.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی گزشتہ 8 برسوں سے جموں و کشمیر میں بنیادی سطح کی جمہوریت کے قیام کے اپنے عزم کو دوہراتے آئے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد جناب مودی کے اولین بڑے پروگراموں میں کٹرہ ریلوے اسٹیشن کا افتتاح شامل تھا اور اس کے فوراً بعد جب پورا سرینگر شہر سیلاب کے پانی سے دوچار تھا، تو انہوں نے 2014 میں وزیراعظم کی حیثیت سے اپنی پہلی دیوالی وادی کے سیلاب زدگان کے ساتھ منانے کا فیصلہ کیا اور اس سے جموں و کشمیر کے عوام کے تئیں ان کی فکر مندی کا اظہار ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ دیہی ترقی کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کے جذبے کو آگے بڑھاتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت پنچایت راج دِوَس کے دوران چند تازہ ترین سائنسی اختراع کو منظر عام پر لائیں گے، جو دیہی ترقی کے لئے قابل عمل ہیں اور جن سے زراعت میں بہتری آ سکتی ہے، لیکن ملک کے اس حصے میں انہیں خاطرخواہ طور پر استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی کاشتکاری میں ڈرون ٹیکنالوجی اور اروما مشن اور پرپَل ریولوشن باغبانی انقلاب ، بانس کا جدید ترین استعمال اور استعمال شدہ پانی کے بندوبست سے متعلق طور طریقوں کو پیش کیا جائے گا۔

Recommended