میرا یہی فیصلہ ہے کہ ہم اسمبلی سے استعفی دیں گے، میں ان چوروں کے ساتھ اسمبلی میں نہیں بیٹھوں گا:چیئرمین پی ٹی ائی
اسلام آباد( نمائندہ ذیشان نجم خان)
گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سے اجتماعی استعفوں کا اعلان کردیا۔ سندھ اور خیبرپختونخوا کے گورنر بھی اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے۔پیرکو عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس ہوا جس میں 122 ارکان قومی اسمبلی شریک ہوئے۔ اجلاس میں قومی اسمبلی سے استعفوں کے آپشن پر غور کیا گیا۔ عمران خان نے استعفوں کی تجویز پر ارکان قومی اسمبلی سے رائے لی۔
پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی استعفوں کے آپشن پر منقسم رائے سامنے آئی۔اکثریتی ارکان نے اسمبلیوں سے مستعفی نہ ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ استعفے دینے کے بجائے پارلیمنٹ میں جمہوری لڑائی لڑی جائے۔نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے ذرائع کے مطابق فواد چودھری، حماد اظہر، شیخ رشید، علی اعوان مستعفی ہونے کے حق میں تھے۔ شاہ محمود قریشی، فیصل جاوید، فخر امام سمیت اکثریتی ارکان مستعفی نہ ہونے کے حق میں تھے۔
بحث کے بعد پارٹی نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اختیار عمران خان کو دے دیا۔عمران خان نے کہا کہ میرا یہی فیصلہ ہے کہ ہم اسمبلی سے استعفے دیں گے، میں ان چوروں کے ساتھ اسمبلی میں نہیں بیٹھوں گا، مجھے اکیلے بھی استعفا دینا پڑا تو میں دوں گا۔اس فیصلے کے بعد پی ٹی آئی ارکان نے استعفے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عامر کیانی کے پاس جمع کرادیے۔ اب تک 125 ارکان کے استعفے آچکے ہیں۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف پر 16 ارب اور 8 ارب روپے کے کرپشن کیسز ہیں، اسے جو بھی وزیراعظم سلیکٹ اور الیکٹ کرتا ہے اس سے بڑی ملک کی توہین نہیں ہو سکتی ، ہم قومی اسمبلی سے استعفے دے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اقتدار جانے کا دکھ نہیں ،اپنے ہی افراد کے دھوکا دینے سے دکھ ہوا، اسمبلی سے استعفے دے دیے، اب پارلیمنٹ نہیں جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اب عوامی سطح پر نئے انتخاب کا دباؤ ڈالے گی، تحریک انصاف کی مقبولیت سے تمام جماعتیں خوفزدہ ہیں، دوبارہ پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت لے کر جائیں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ اتحادی حکومت میں بلیک میل ہوتے رہے، آئندہ اتحادیوں کو ساتھ ملا کر حکومت نہیں بنائیں گے، بیساکھیوں کے سہارے حکومت ملی، کھل کر کام کرنے کا موقع نہیں ملا،اب پارٹی سے وفاداروں کو ہی ٹکٹ دے کر کامیاب بنائیں گے، دوبارہ اقتدار میں آ کر ہارس ٹریڈنگ کا ہمیشہ کے لیے راستہ بند کروں گا، پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر ایوان میں آ کر بیٹھیں گے۔