کولمبو، 12؍اپریل
مقامی میڈیا کی خبر کے مطابق، صدر گوٹابایا راجا پاکسے اور سابق صدر میتھری پالا سری سینا کی قیادت والی سری لنکا فریڈم پارٹی کے درمیان ملک کو متاثر کرنے والے سیاسی اور اقتصادی بحران پر بات چیت کے لیے اتوار کو ملاقات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئی۔ سری سینا نے میٹنگ سے قبل پارٹی کے دفتر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا، میٹنگ کا بنیادی مقصد صدر راجہ پکسے کو ایک کل جماعتی کابینہ کے تحت عبوری انتظامیہ کی تشکیل کے لیے مجبور کرنا ہے جس میں کم سے کم قلمدان ہوں۔
تاہم، دونوں فریقین عبوری حکومت کے قیام کے بارے میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچے اور نئے سال کی تعطیلات کے بعد بات چیت کے ایک اور دور پر اتفاق کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سابق صدر میتھری پالا سری سینا کی قیادت میں ایس ایل ایف پی گروپ نے دوسری بار صدر سے ملاقات کی اور ملاقات کا مرکز سری لنکا پوڈوجانا پیرموناکے آزاد گروپ SLFPکی طرف سے صدر کو بھیجے گئے خط میں غور کیا گیا ہے۔ تاہم، صدر راجا پاکسے نے SLFPکو بتایا کہ وہ صرف ان نکات پر عمل درآمد کرنے پر راضی ہوں گے جو آئین کے لحاظ سے قابل قبول ہیں اور انہوں نے ایک قومی ایگزیکٹو کونسل کے قیام کے امکان کو مسترد کر دیا کیونکہ اس کے لیے کوئی آئینی دفعات نہیں ہیں۔
اس سے قبل، ملک میں جاری معاشی بحران کے درمیان، سری لنکا کی حکومت کے گیارہ اتحادیوں اور سابق حکمران پارٹی کے پارلیمانی ارکان کے آزاد گروپ نے انورا پریادرشنا یاپا کی قیادت میں جمعہ کو صدر راجہ پکسے کو خط لکھ کر وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے کی برطرفی اور تقرری کی درخواست کی تھی۔ خط میں صدر سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس طرح مقرر کردہ وزیر اعظم اور کابینہ کے ساتھ مل کر کام کریں اور محدود وقت میں انتخابات کرائیں۔ خط میں تجویز کیا گیا ہے کہ ماہرین کی ایک کمیٹی بنائی جائے جو وزارتوں کی تعداد کا تعین کرے اور اس کے مطابق ایک آل پارٹی کیبنٹ کا تقرر کرے، اس کے علاوہ بحران کے قلیل مدتی اور درمیانی مدت کے حل کی تجویز بھی دی گئی۔