اسلام آباد ،17؍اپریل
پاکستان میں شہباز شریف کی نئی قیادت عمران خان کی برطرفی کے بعد حکومت کے ڈیجیٹل میڈیا پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے تیزی سے سرگرداں ہے۔سابق وزیر اعظم عمران خان کی سوشل میڈیا ٹیم نے وزیر اعظم آفس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کو آرکائیو کر لیا ہے اور نئی حکومت کی بیوروکریسی اور سیاسی قیادت سرکاری ڈیجیٹل اثاثوں کا چارج سنبھالنے کے لیے دوڑ رہی ہے، جس کا بھرپور استعمال کیا جا رہا ہے۔
ڈان نے رپورٹ کیا کہ ٹیکنالوجی کا یہ دور مخالفین کے خلاف اور ساتھ ہی ساتھ اقتدار میں رہنے والوں کے ایجنڈے کا پرچار کرنے کے لیے ہے۔موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف کے لیے ایک نیا ٹویٹر اکاؤنٹ بنایا گیا ہے جب پچھلے اکاؤنٹ کو محفوظ کیا گیا تھا کیونکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نئی حکومت اور سابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی زیر قیادت انتظامیہ کے لیے نئے میدان جنگ کے طور پر ابھرے ہیں۔ڈان کی خبر کے مطابق، چارج سنبھالنے کے فوراً بعد، نئی انتظامیہ نے حکومت کے ڈیجیٹل میڈیا ونگ کی تمام سرگرمیوں بشمول اس کی ویب سائٹ کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے، اور اس کے ملازمین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مزید کام پر نہ آئیں۔
جیسے ہی شہباز شریف نے عہدہ سنبھالا، وزیراعظم آفس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ @PakPMOکو آرکائیو کر دیا گیا، اور مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیا ٹیم نے مسٹر شریف کے لیے ایک نیا اکاؤنٹ @PMO_Pkبنایا، ۔2018 میں بنایا گیا، @PakPMOپاکستان کے کسی بھی وزیراعظم کا پہلا آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ تھا۔
اگرچہ یہ حکومت اور عوام کے درمیان براہ راست رابطے کا ایک مفید اور جدید ذریعہ تھا، لیکن تصدیق شدہ اکاؤنٹ کو محفوظ کرنا پی ٹی آئی کی قیادت کا سیاسی فیصلہ تھا۔ڈان کی خبر کے مطابق، یہ مختلف اداروں کی طرف سے اپنائے جانے والے طرز عمل کے خلاف ہے جہاں تصدیق شدہ اکاؤنٹس معمول کے مطابق کام کرتے رہتے ہیں، قطع نظر اس کے کہ دفتر میں کون ہے۔
دریں اثنا، اکاؤنٹ کو محفوظ کرنے والے اہلکاروں نے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ ایک بین الاقوامی عمل ہے۔"یہ امریکہ میں بھی کیا جاتا ہے۔ ڈی ایم ڈبلیو کے سابق جنرل منیجر عمران غزالی نے کہا، اور آفیشل اکاؤنٹ کو آرکائیو کیا جاتا ہے، حذف نہیں کیا جاتا، تاکہ اس پر موجود ڈیٹا کو محفوظ رکھا جا سکے۔
ڈی ایم ڈبلیو کا قیام 2018 میں حکومت کے ایک اسٹریٹجک یونٹ کے طور پر کام کرنے کے لیے کیا گیا تھا تاکہ جعلی/ جھوٹی خبروں کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے اور اس وقت کی حکومت کے ترقیاتی ایجنڈے کو اجاگر کیا جا سکے۔یہ فیس بک، یوٹیوب، ٹویٹر اور انسٹاگرام پر حکومت کے آفیشل سوشل میڈیا اثاثوں کے لیے ڈیجیٹل مواد کو درست کرنے کا ذمہ دار تھا۔