Urdu News

بلوچستان کی جلاوطن حکومت کا دعوی: ہمیں تین مغربی حکومتوں نے کیا ہے تسلیم

بلوچ رہنما نائلہ قادری بلوچ

کوئٹہ،18؍اپریل

بلوچ رہنما نائلہ قادری بلوچ نے کہا ہے کہ مغرب کے تین ممالک نے حال ہی میں 21 مارچ کو قائم ہونے والی بلوچستان کی جلاوطن حکومت کو تسلیم کیا ہے۔کینیڈا میں مقیم رہنما نے گزشتہ ہفتے میڈیا کو بتایا تھا کہ بلوچستان حکومت یوروپ میں کہیں نہ کہیں قائم ہے۔بلوچ رہنما بلوچ پیپلز کانگریس (بی پی سی)کے چیئرپرسن بھی ہیں اور دیگر بلوچ رہنماؤں کی طرح پاکستان سے الگ ایک آزاد بلوچ قوم کا مطالبہ زور و شور سے کر رہے ہیں۔

نائلہ قادری نے بلوچ حکومت کو تسلیم کرنے والے تینوں ممالک کے نام بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا نام دینا قبل ازوقت ہوگا لیکن انہوں نے مزید کہا کہ یہ شمالی امریکہ اور یورپ میں واقع ہیں۔  انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی عوام نے حمایت ظاہر کرنے کے باوجود بھارتی حکومت نے بلوچ تحریک کی حمایت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی اپنی پارٹی بی پی سی جلاوطن حکومت کا حصہ نہیں ہے کیونکہ یہ ایک فرد چلاتی ہے اور اس کا کوئی باقاعدہ پارٹی ڈھانچہ نہیں ہے۔

نائلہ قادری نے مزید کہا کہ جلاوطن حکومت پارلیمانی جمہوریت کی پیروی کرے گی اور بلوچ نیتا جی سبھاش چندر بوس سے تحریک لے رہے ہیں۔  بلوچ رہنما نے ابھی تک وزراء کے نام اور جلاوطنی کی خفیہ حکومت کے پورٹ فولیو کی تفصیلات جاری نہیں کیں۔  انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بلوچستان کی مختلف تحریکوں اور گروپوں کے اکٹھے ہونے کے بعد حکومت بنائی گئی ہے۔ نائلہ قادری بین الاقوامی فورمز پر بلوچ کمیونٹی کو آواز دینے کے لیے جلاوطنی میں حکومت بنانے کی کوششوں میں سب سے آگے رہی ہیں۔  اس نے 2016 میں نئی دہلی کا دورہ کیا تھا تاکہ اس کے لیے بھارتی حکومت کا تعاون حاصل کیا جا سکے۔

جیو پولیٹیکل تجزیہ کار مارک کنرا کا کہنا ہے کہ جلاوطن حکومت کی تشکیل اہم ہے کیونکہ اس سے بلوچ کمیونٹی کو بین الاقوامی سطح پر اعلیٰ سطح پر اپنی آواز اٹھانے کا پلیٹ فارم ملے گا۔  بلوچ عوام اپنی جلاوطن حکومت کو منتخب کرنے کے لیے اپنا ووٹ بھی ڈال سکتے ہیں اور انھیں زیادہ اختیار دے سکتے ہیں، اور یہ پاکستان کے خلاف ریفرنڈم کے مترادف ہوگا۔ تاہم، کنرا نے مزید کہا کہ جلاوطن حکومت بلوچستان کو بلوچ سیاست میں دیگر دعویداروں کی حمایت کی ضرورت ہے کیونکہ اب تک کسی نے بھی اس کی حمایت کا اعلان نہیں کیا۔  نائلہ قادری کے بیٹے مزدک دلشاد بلوچ نے کہا کہ حکومت ابتدائی مرحلے پر ہے لیکن ہم نے یہ ایک طویل عمل کے بعد حاصل کیا ہے۔ بلوچ عوام اکٹھے ہو رہے ہیں اور سرنگ کے آخر میں روشنی ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ بھارت پاکستانی دباؤ کی وجہ سے بلوچ حکومت کی حمایت نہیں کر رہا۔

Recommended