نئی دہلی، 19 اپریل (انڈیا نیرٹیو)
شمال مغربی ضلع کے جہانگیر پوری کے ایچ اور کے بلاکس میں منگل کی صبح پر سکون رہا۔ اس کے ساتھ ہی نارتھ ویسٹرن ڈسٹرکٹ پولیس اور کرائم برانچ نے تحقیقات کا عمل تیز کر دیا ہے۔ پولیس نے مزید 10 مشتبہ افراد کی شناخت کر لی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پولیس 18 مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق 30 موبائل نمبر پولیس کے ریڈار پر ہیں۔ جس کی پولیس باریک بینی سے تفتیش کر رہی ہے۔
اسی دوران تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جہانگیر پوری میں جلوس کے دوران مرکزی ملزم انصار کو فون پر بلایا گیا تھا۔ جس نے اپنے 4-5 ساتھیوں کے ساتھ مسجد کے باہر پہنچ کر جلوس میں جانے والے لوگوں سے جھگڑا کر کے ماحول کو خراب کر دیا تھا۔
ذرائع کی مانیں تو جانچ کی گرمی بنگال تک جا سکتی ہے۔ اس وقت دہلی پولیس مغربی بنگال پولیس کے ساتھ رابطے میں ہے۔ ایک سینئر پولیس اہلکار کے مطابق، شرپسند گلی، جس نے ہتھیار فراہم کیا تھا، کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔ اس کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پیر کو فرانزک ٹیم نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے تھے۔ مسجد کے داخلی دروازے پر پڑے کچھ شواہد اکٹھے کرتے ہوئے ٹیم نے مسجد کی چھت پر جا کر چھان بین کی۔ پولیس کو وہاں سے بھی کچھ چیزیں ملی ہیں۔ جس کے حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اب شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں جس میں کئی اہم معلومات ملی ہیں۔فی الحال پولیس کمشنر کی ہدایات کے بعد کرائم برانچ اب اس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔