شمال مغربی ضلع کے جہانگیر پوری علاقے میں ہوئے فساد کی تحقیقات کا دائرہ اب دہلی سے بنگال تک پہنچ گیا ہے۔ معاملے کی جانچ میں مصروف دہلی پولس کی کرائم برانچ اس معاملے میں گرفتار مرکزی ملزم انصار، سونو اور ایک نابالغ کے پورے نیٹ ورک کی جانچ میں مصروف ہے۔ اس کے تحت نیٹ ورک سے جڑے تمام مشتبہ افراد کے بارے میں معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں، جو واقعہ کے بعد مغربی بنگال کے مختلف حصوں میں پہنچ گئے ہیں یا ان کا تعلق ملزمان سے ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق کرائم برانچ نے پہلے مغربی بنگال کے مہیشادل پولیس اسٹیشن پہنچی۔ یہاں کنچن پور میں ایک ملزم کا گھر ہے۔ پولیس اہلکاروں نے اس کے اہل خانہ سے بات کی۔ اس کے ساتھ ہی پولیس کی ٹیم سوتاہٹا تھانے پہنچ گئی۔ اس کے بعد وہ ہلدیہ میں شیخ انصار کے ایک رشتہ دار کے گھر پہنچ گئی۔ یہ رشتہ دار اس کے سسر بتائے جا رہے ہیں۔ دراصل، فساد کا مرکزی ملزم انصار ہے، جس کی دہلی میں موبائل کی دکان ہے۔ وہ اسکریپ کا کاروبار بھی کرتا ہے۔ انصار وقتاً فوقتاً ہلدیہ کا دورہ کرتابھی رہتا ہے۔ ان کے رشتہ دار ہلدیہ میں رہتے ہیں۔ اس سے پوچھ گچھ کرکے انصار کے بارے میں معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔
کرائم برانچ کی تین ٹیمیں بنگال پہنچ گئی ہیں
دہلی پولیس کی تین مختلف تحقیقاتی ٹیمیں دہلی سے بنگال پہنچی ہیں۔ ان تینوں ٹیموں کو تفتیش کی مختلف ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق کرائم برانچ کی ایک ٹیم انصار کے نانی کے گھر پہنچ کر اس کے نیٹ ورک کی جانچ کر رہی ہے، جبکہ دوسری ٹیم مشرقی مدنا پور ضلع کے مہیشادل اور ملحقہ علاقوں میں گئی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ انصار کایہاں بچپن گزرا اور یہیں سے اس نے دہلی کا ٹکٹ بھی کٹایا تھا۔ تیسری ٹیم فائرنگ کے ملزم سونو عرف یونس کے ٹھکانے نادیہ پہنچ گئی ہے۔ یہ وہی سونو ہے جس نے 16 اپریل کی شام کو بھیڑ کے بیچ میں گولی چلائی تھی۔ اس کے بعد وہ فرار ہوگیا تھا۔ پولیس کے مسلسل چھاپوں کی وجہ سے پیر 18 اپریل کو اسے علاقے کے منگل بازار سے پکڑا گیاتھا۔