صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج یہاں نیشنل اکیڈمی آف میڈیکل سائنسز (این اے ایم ایس) کے 62 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کیا۔ ڈاکٹر راجیو کمار، نائب چیئرمین، نیتی آیوگ، ڈاکٹر ایس کے سرین، صدر، این اے ایم ایس ، ڈاکٹر آر دیال، نائب صدر، این اے ایم ایس اور ڈاکٹر ایس سی گوپال، سابق صدر،این اے ایم ایس بھی اس موقع پر موجود تھے۔
این اے ایم ای ایس کو اس کے 62 ویں یوم تاسیس پر مبارکباد دیتے ہوئے، ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے اس تقریب میں ملک بھر کے20 سے زیادہ ممتاز اداروں کی شرکت پر ستائش کا اظہار کیا۔
بھارت کی فلاح و بہبود کے لیے اکیڈمی کی مثبت شراکت کے لیے اس کی تعریف کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویہ نے اس بات پر زور دیا کہ ’’اس قوم کے پاس کبھی بھی افرادی قوت یا دماغی طاقت کی کمی نہیں تھی، ہمیں صرف خود اعتمادی کی ضرورت ہے۔‘‘انہوں نے سامعین کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنی مقامی تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے اندرخود اعتمادی پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’’وقت کی ضرورت یہ ہے کہ ہم آیوروید، یوگا جیسے دیسی طریقۂ علاج کے نظام کو جدید طبی طریقوں کے ساتھ مربوط کریں‘‘۔انہوں نے کہا کہ تحقیق اور اختراع پر اورزیادہ زور دیا جانا چاہیے۔
بھارت کی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں پیشرفت پر بات کرتے ہوئے جو حال ہی میں کووڈ عالمی وبا کے دوران دیکھی گئی تھی، وزیرموصوف نے کہا کہ’’ہم نے نہ صرکووڈ-19 ویکسین تیار کی ہے بلکہ اسے بہت کم وقت میں تیار اور برآمد بھی کیا ہے۔ بھارت کی کووڈکے بندوبست سے متعلق حکمت عملی کے بارے میں مایوس کن اندازے لگائے گئے تھے لیکن ہم نہ صرف اس وبائی مرض سے اچھی طرح سے نمٹ سکے بلکہ ہم نے عالمی سطح پر اپنے بہترین طریقوں کا اشتراک بھی کیا۔
ڈاکٹرمانڈویہ نے اکیڈمی اور محققین کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی کہ وہ تحقیق اور اختراع میں نجی شعبے کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے بھارت میں صحت کا شعبہ بہتر بنانے کے لیے سامعین کی طرف سے کسی بھی تجویز کا خیر مقدم کیا۔
صحت کے مرکزی وزیر نے ’’جرنی آف این اے ایم ایس ‘‘کتاب کا اجراء کیا اور مجمع میں موجود ماہرین تعلیم اور انجمنوں کے صدور کو مبارکباد دی۔