Urdu News

افغانستان میں تشدد کا ذمہ دار پاکستان

افغانستان میں تشدد کا ذمہ دار پاکستان

<h3 style="text-align: center;"><strong>افغانستان میں تشدد کا ذمہ دار پاکستان</strong></h3>
<p style="text-align: right;">اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک رپورٹ کے مطابق ، 6500 پاکستانی شہری افغانستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ اہم دہشت گرد تنظیموں جیش محمد ، لشکر طیبہ کے علاوہ ، تحریک طالبان پاکستان بھی افغانستان میں ایک بڑی پاکستان نواز دہشت گرد تنظیم ہے۔ جب سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان امن مذاکرات کا آغاز ہوا ہے۔ دہشت گرد حملوں میں 50فیصد اضافہ ہوا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">اقوام متحدہ میں ہندستان کے مستقل مندوب ٹی ایس تھرومورتی نے کہا ہے کہ افغانستان میں آج بھی بہت سے علاقوں میں لڑائی جاری ہے۔ جس میں خواتین ، بچے اور عام شہری مارے جارہے ہیں۔ تیرمورتی نے کہا کہ ہندستان واضح طور پر مانتا ہے کہ امن مذاکرات اور جنگ دونوں بیک وقت نہیں چل سکتے۔ افغانستان میں فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے۔ مستقل امن کے لیے ، ڈیورنڈ لائن کے دونوں اطراف دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں بند کی جائیں۔سلامتی کونسل کی رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ القاعدہ اور بہت سے دوسرے غیر ملکی دہشت گرد اب بھی افغانستان میں موجود ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">تیرمورتی نے واضح طور پر کہا کہ افغانستان میں امن تب ہی ہوسکتا ہے جب ڈیورنڈ لائن اور دہشت گردی دونوں پر قابو پالیا جائے۔ افغانستان میں تشدد کو روکنے کے لیے دہشت گردوں کی سپلائی چین توڑنا ضروری ہے۔عالمی برادری بھی گزشتہ دو دہائیوں میں افغانستان میں حاصل کامیابی کو اس طرح سے آگے بڑھنے نہیں دے سکتی۔ اس کے لیے بہت ساری مشکلات کو دور کیا گیا ہے۔ اگر افغانستان خود ہی رہ گیا تو وہ برباد ہوجائے گا۔</p>.

Recommended