وادی کشمیر کے نوجوانوں تک پہنچتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو امن اور ترقی کے لیے اقدامات کا ذکر کیا، اور یقین دلایا کہ وہ اپنے والدین اور دادا دادی کو درپیش مسائل کے وارث نہیں ہوں گے۔ 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں اور کشمیر کے اپنے پہلے دورے میں، مودی نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لیے تقریباً 20,000 کروڑ روپے کے کئی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ ان میں دونوں خطوں کے درمیان ہمہ موسمی رابطہ قائم کرنے کے لیے بانہال-قاضی گنڈ روڈ ٹنل کا افتتاح بھی شامل ہے۔ مودی نے کشمیری نوجوانوں کے نام پیغام میں کہا کہ"وادی کے نوجوان، آپ کے والد اور والدہ، آپ کے دادا اور دادی، آپ کے نانا اور نانی نے مصیبت کی زندگی گزاری تھی۔میں یقین دلاتا ہوں کہ میرے نوجوان، آپ ایسی مصیبت کی زندگی نہیں گزاریں گے۔
وزیر اعظم نے، جو یہاں پنچایت دیوس ریلی سے خطاب کر رہے تھے، یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو ان کی بات پر بھروسہ کرنا چاہیے، اور حکومت کی طرف سے پچھلے کچھ سالوں میں کیے گئے امن اور ترقی کے اقدامات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا،رابطہ اور بجلی سے متعلق 20,000 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا آج یہاں افتتاح کیا گیا ہے۔ جموں اور کشمیر میں ترقی کو تیز کرنے کی کوشش میں، مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بہت سے ترقیاتی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔"مودی نے کہا کہ یہ اقدامات مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نوجوانوں کو روزگار کے بڑے مواقع فراہم کریں گے۔سانبہ ضلع کے پالی میں 500 کلو واٹ کے سولر پاور پلانٹ کے افتتاح کے ساتھ، یہ کاربن نیوٹرل بننے والی ملک کی پہلی پنچایت بننے کی طرف بڑھ رہی ہے.۔پلی کے لوگوں نے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ ''سب کا پریاس'' کیا کر سکتا ہے"۔
جمہوریت ہو یا ترقی، جموں و کشمیر باقی ملک کے لیے ایک نئی مثال قائم کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پچھلے دو تین سالوں میں ترقی کی نئی جہتیں پیدا ہوئی ہیں۔
پنچایتی راج کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ دکھانے کے لیے جموں و کشمیر کی تعریف کرتے ہوئے،انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی کی علامت ہے کہ اس سال پنچایتی راج کا دن مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں منایا جا رہا ہے۔مودی نے کہا، ”یہ (بڑے فخر کی) بات ہے کہ میں جموں و کشمیر سے ملک بھر کے پنچایتی راج اداروں سے خطاب کر رہا ہوں جب جمہوریت نچلی سطح تک پہنچ چکی ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جموں و کشمیر کے لوگ کئی دہائیوں کے بعد ایسا واقعہ دیکھ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ باقی ملک کے لیے ایک مثال ثابت ہو رہا ہے۔
جموں و کشمیر ترقی کا ایک نیا باب لکھے گا"، انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں میں 17,000 کروڑ روپے کے مقابلے دو سالوں میں 38,000 کروڑ روپے کی نجی سرمایہ کاری ملی ہے۔ لوگوں کو بااختیار بنانے والے مرکزی قوانین کو جموں و کشمیر میں نافذ نہیں کیا گیا۔ لیکن اب اس حکومت نے لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے انہیں نافذ کیا ہے۔