جامعہ اشرفیہ مبارک پور میں قانونی طور طریقوں کو نظر انداز کرتے ہوئے جس طرح منفی سوچ کے ساتھ بلڈوزر کا استعمال کیا گیا ہے، اس پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدرمولا نامحمود اسعد مدنی نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ سرکار ملک میں قانون اوراس سے متعلق ضابطوں کی بالادستی قائم کرے اور ایک مخصوص کمیونٹی کونشانہ بنانے کی کوشش نہ کرے۔انھوں نے کہا کہ جیسا کہ معلوم ہوا ہے کہ جس حصے پر بلڈوزر چلانے کی کوشش کی گئی،اس کا قضیہ مقامی عدالت میں زیر سماعت ہے، نیز اس کے انہدام سے متعلق کسی طرح کا نوٹس نہیں دیا گیا اورادارے کے زیادہ تر ذمہ داران رمضان و عید کی وجہ سے موجود بھی نہیں ہیں، تو اس کے باوجود انہدامی کاروائی کاعمل میں لانا کسی بھی آئینی و جمہوری حکومت کا کام نہیں ہوسکتا، بلکہ یہ آمریت پر مبنی عمل کہلائے گا جو ہندستان جیسے عظیم جمہوریت میں ہرگز منظور نہیں ہے۔
مولا نامد نی نے اس موقع پر کہا کہ جمعیۃ علماء ہند انصاف و قانون کے معاملے میں جا معہ اشرفیہ کے ساتھ ہے اور حسب ضرورت قانونی امداد کرنے کو تیار ہے۔مولانا مدنی جو ان دنوں مسجد رشید دیوبند میں اعتکاف میں ہیں، انھوں نے ملک کی فلاح و بہبود اور امت مسلمہ کی خیرخواہی کے لیے باری تعالی کے حضور میں دعا کی ہے۔