اسلام آباد،28؍اپریل
پاکستان کے ممتاز دانشوروں، صحافیوں اور کارکنوں نے شہباز شریف حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں نسلی اور مذہبی تنازعات کو ختم کرنے پر توجہ دے۔ ساؤتھ ایشینز اگینسٹ ٹیررازم اینڈ فار ہیومن رائٹس کے زیر اہتمام ایک ورچوئل کانفرنس میں مقررین نے قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے، آئین کی پاسداری اور خطے میں کشیدگی ختم کرنے پر بھی زور دیا۔ فورم کے مقررین میں سے ایک،پاکستان کے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے اندر پھوٹ کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا۔
کئی مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ حکومت کو بلوچ قوم پرستوں کے ساتھ مل کر تشدد کا ایک "خوشگوار" حل تلاش کرنا چاہیے۔ انہوں نے شہباز شریف کی حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے شورش زدہ جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے معاملے کو حل کرنے کے لیے کوشش کرے۔
مقررین نے پڑوسی ممالک بالخصوص بھارت اور افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو بہتر بنانے کا اعلان کیا۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ بلوچ لاپتہ افراد کا معاملہ ملک کے "طاقتور حلقوں" کے ساتھ اٹھائیں گے۔ تاہم ماہرین نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے کہ کیا الفاظ کا ترجمہ عمل میں ہوگا کیونکہ نو منتخب وزیراعظم کو فوجی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔ عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے ہندوستان کے ساتھ پرامن اور تعاون پر مبنی تعلقات کی خواہش کا اظہار بھی کیا تھا۔