اسلام آباد، یکم مئی
سعودی عرب میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی توہین کے بعد، سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ "بدمعاشوں" کا ایک گروپ پاکستان پر مسلط ہے لہذا مسجد نبوی میں جو کچھ ہوا وہ ان کے کرتوتوں کا نتیجہ تھا۔عمران نے کہا، "پاکستان پر بدمعاشوں کا ایک گروپ مسلط ہے اور قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او II)غیر ملکی سازش کے ذریعے دیا گیا، اس لیے مسجد نبوی میں جو کچھ ہوا وہ ان کے کرتوتوں کا نتیجہ تھا۔
عمران خان کا یہ بیان جمعرات کے روز اس وقت سامنے آیا ہے جب مبینہ طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے کچھ مظاہرین نے شریف وفد کے خلاف نعرے لگا کر مسجد نبوی کے تقدس کو پامال کیا۔انہوں نے مسجد نبوی میں ہونے والے واقعے کو "عوامی ردعمل" قرار دیا اور کہا کہ یہ ان کے کرتوتوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہاہم عوام کو باہر نکلنے کا نہیں کہہ رہے، یہ عوام خود احتجاج کے لیے نکل رہے ہیں کیونکہ وہ درد اور غصے میں ہیں، تاہم میں چیلنج کر سکتا ہوں کہ وہ [حکمرانوں] کو کسی عوامی مقام پر منہ نہیں دکھا سکیں گے۔
اپنی پارٹی کا دفاع کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو پوری دنیا میں پی ٹی آئی کے کارکن شب دعا میں مصروف تھے۔اسلام آباد میں سعودی عرب کے سفارتخانے کے ڈائریکٹر انفارمیشن نے تصدیق کی تھی کہ کچھ پاکستانی شہریوں کو مسجد نبوی کے تقدس کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔