سری نگر، 2؍مئی
جموں و کشمیر ورکرز پارٹی کے صدر میر جنید نے ہفتے کے روز برطانوی پارلیمنٹ میں ہندوستان کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کی کوشش کرنے والےبرطانیہ کے ممبر پارلیمنٹ کو منہ توڑ جواب دیا۔ غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر میں 'انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں' کو اٹھاتے ہوئے، لیبر ایم پی اینڈریو گیوین نے وزیر اعظم بورس جانسن کے دورہ ہندوستان اور دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے تجارتی معاہدوں کی سرزنش کی تھی ۔اینڈریو گیوین نے کہا تھا کہ ہمیں ہندوستان بھر میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔ ہمیں ہندوستانی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔
برطانوی ممبر پارلیمنٹ کے مذکورہ تبصرے کا منہ توڑ جواب دتے ہوئے میر جنید نے کہا کہ ایک کشمیری مسلمان کے طور پر، میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ہاں، ہمارے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، پاکستانی حمایت یافتہ مسلح دہشت گرد ہورہی ہے۔ انہوں نے برطانوی رکن کے دعووں کو منسوخ کرتے ہو ئے انہوں نے سوال کیا کہجموں وکشمیر کے خلاف آئی ایس آئی کی حمایت یافتہ دہشت گردی کو برطانیہ نے کبھی کیوں اجاگر نہیں کیا؟"کیونکہ یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہے جو آپ کو پریشان کرتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو آپ یہ سوالات پاکستان، بلوچستان، سنکیانگ اور چین کے بارے میں پوچھ رہے ہوتے۔ لیکن آپ ایسا نہیں کریں گے۔
برطانیہ کے رکن پارلیمان کو یاد دلاتے ہوئے جنید نے تجویز پیش کی کہ ملک شاگوس جزائر کے ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اٹھانا شروع کر دے۔"آپ کے خلاف آئی سی سی کے فیصلوں کے باوجود آپ اب بھی کالونائزر بنے ہوئے ہیں۔ ان کے انسانی حقوق کے بارے میں بات کریں۔ اور اگر اس بہت بڑے منافق بلیک ہول کے اندر کچھ جگہ باقی ہے، تو اپنے میوزیم میں ٹہلیں۔ یہ آپ کو بتائے گا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا کیا مطلب ہے۔