لکھنؤ، 2؍مئی
پاکستان میں شیعہ اقلیت کے خلاف جرائم اور امتیازی سلوک کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کی مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے، ایک شیعہ تنظیم نے جمعہ کو اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ آل انڈیا شیعہ حسینی فنڈ (AISHF) کے ذریعہ کئے گئے احتجاج میں پاکستان میں شیعوں کے خلاف امتیازی سلوک اور مظالم کی مذمت کرتے ہوئے بینرز اور پلے کارڈز شامل تھے اور اسے "ریاستی سازش" قرار دیا۔
تنظیم کی جانب سے 7000 دستخطوں والی ایک پٹیشن بھی تیار کی گئی ہے جسے اقوام متحدہ و بھیجا جائے گا۔ درخواست میں پاکستان میں شیعہ اقلیت کے خلاف مبینہ جرائم اور امتیازی سلوک میں اقوام متحدہ کی مداخلت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ تقریب گزشتہ چند ہفتوں کے دوران پاکستان میں پیش آنے والے متعدد شیعہ مخالف واقعات کی اطلاعات کے درمیان منعقد کی گئی۔
پشاور میں ایک شیعہ مسجد میں ہونے والے حالیہ بم دھماکے میں 60 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔ انفرادی اور اجتماعی دونوں سطحوں پر شیعوں کے خلاف ٹارگٹ حملے ہوئے ہیں۔ ملک میں شیعوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں بھی غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان ایک سنی غالب ملک ہے جہاں شیعوں کا الزام ہے کہ ان کے ساتھ دوسرے شہریوں کے برابر سلوک نہیں کیا جاتا۔
شیعوں کے علاوہ دیگر اقلیتی گروپس بشمول ہندومت اور عیسائیت جیسے دیگر مذاہب کے لوگ، نیز اسلام کے دیگر فرقے سنی بنیاد پرستوں کا باقاعدہ نشانہ ہیں۔ شیعوں کا الزام ہے کہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک حکام کی سرپرستی میں ہوتا ہے۔ کمیونٹی کے ارکان شیعوں کے لیے انصاف کی شروعات اور اس کو یقینی بنانے کے لیے اس مسئلے کی بین الاقوامی سطح پر توجہ طلب کرتے ہیں۔