والد کی آخری خواہش پوری کرنے کے لیے ہندو بہنوں نے عیدگاہ کے لیے کی زمین عطیہ
کاشی پور( اتراکھنڈ)5؍مئی
اپنے مرحوم والد کی آخری خواہش کو پورا کرتے ہوئے، دو ہندو بہنوں نے یہاں کی ایک عید گاہ میں 1.5 کروڑ سے زیادہ مالیت کی چار بیگھہ زمین عطیہ کی۔ اس قدم نے مسلمانوں کو اتنا متاثر کیا کہ انہوں نے عید کے موقع پر مردہ شخص کے لیے نماز ادا کی۔ کاشی پور اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع کا ایک چھوٹا سا شہر ہے اور دو ہندو بہنوں کی نیک دلی نے بھرپورتعریف حاصل کی ہے وہ بھی ایسے وقت میں جب ملک کے کچھ حصوں سے فرقہ وارانہ کشیدگی کی خبریں آ رہی ہیں۔
برجنندن پرساد رستوگی، جن کا 20 سال قبل انتقال ہو گیا تھا، نے اپنے قریبی رشتہ داروں کو بتایا تھا کہ وہ اپنی چار بیگھہ زرعی زمین عید گاہ کی توسیع کے لیے عطیہ کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے پہلے کہ وہ اپنی آخری خواہش اپنے بچوں کے ساتھ بانٹ سکے، جنوری 2003 میں ان کاکا انتقال ہو گیا۔ دہلی اور میرٹھ میں رہنے والی ان کی دو بیٹیاں سروج اور انیتا کو حال ہی میں رشتہ داروں کے ذریعے اپنے والد کی آخری خواہش کا علم ہوا۔ انہوں نے فوری طور پر کاشی پور میں رہنے والے اپنے بھائی راکیش رستوگی سے اس کے لیے رضامندی حاصل کرنے کے لیے رابطہ کیا اور وہ آسانی سے راضی ہو گئے۔
راکیش رستوگی نے رابطہ کرنے پر کہا، "والد کی آخری خواہش کا احترام کرنا ہمارا فرض تھا۔ میری بہنوں نے کچھ ایسا کیا ہے جس سے ان کی روح کو سکون ملے گا۔ عیدگاہ کمیٹی کے حسین خان نے کہا، دو بہنیں فرقہ وارانہ اتحاد کی زندہ مثال ہیں۔ عید گاہ کمیٹی اس حسن سلوک کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتی ہے۔ دونوں بہنوں کو جلد ہی ان کے نیک دلی کے اعمال پر مبارک باد اور استقبالیہ دیا جائے گا۔