اسلام آباد،6؍مئی
پاکستان کے نئے وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت کے لئے ایک بڑی شرمندگی میں، بلوچستان کے علاقے میں مسلح گروپوں کی طرف سے تازہ احتجاج اور جوابی کارروائیوں کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے کیونکہ بلوچستان میں پاکستانی سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں۔ماورائے عدالت قتل"پاکستانی سیکورٹی فورسز نے ایک حالیہ واقعے میں نہتے، بے گناہ بلوچوں پر فائرنگ کر کے چھ افراد کو ہلاک کر دیا۔ اگلے دن قتل کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو بھی گولی مار دی گئی۔
بلوچ عوام کے حقوق کی جدوجہد کے لیے احتجاج جاری ہے۔اس سے قبل بلوچستان کے علاقے چاغی میں پاکستانی فوج کی جانب سے ماورائے عدالت قتل کے حالیہ واقعے پر قومی اسمبلی میں شدید احتجاج کیا گیا۔ بلوچستان نیشنل پارٹی-مینگل (بی این پی-ایم( کے سینیٹر حسن بلوچ نے کہا کہ اس وقت ملک میں سب سے سستی چیز بلوچ عوام کا خون ہے۔چاغی قتل کیس پر وزیر اعظم شہباز شریف کی بے عملی نے بلوچ عوام کو مزید مشتعل کر دیا ہے۔
العربیہ کی خبر کے مطابق، پاکستانی وزیر اعظم نے جو واحد مدد فراہم کی وہ یہ تھی کہ وہ اس معاملے کو "طاقتور حلقوں" کے ساتھ اٹھائیں گے، جو کہ پاکستان کی فوج کا بالواسطہ حوالہ ہے۔شہباز حکومت اور اس سے پہلے سابق وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں بننے والی نئی حکومت، دونوں ہی بلوچ عوام کی حالت زار پر توجہ دینے میں ناکام رہی ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بلوچستان میں زیادتیوں کے بارے میں اس حقیقت کو تسلیم کیا تاہم انہوں نے فوج کو مورد الزام ٹھہرانے سے انکار کیا اور ان ہلاکتوں کو جواز بنا کر کہا کہ فوج "ادارہ اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہی ہے"۔بلوچ عوام طویل عرصے سے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن کئی حکومتی تبدیلیوں کے بعد بھی اس مسئلے پر توجہ نہیں دی گئی۔ بلوچستان کے عوام پر ہونے والے جبر اور "نسل کشی" نے عالمی برادری میں شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بلوچستان کے لوگ اسلام آباد میں یکے بعد دیگرے حکومتوں پر الزام لگاتے رہے ہیں جن پر زیادہ تر پنجاب اور سندھ کے لیڈروں کا غلبہ تھا۔بلوچستان کے لوگ امید کھو رہے ہیں کیونکہ حقیقت بھیانک دکھائی دے رہی ہے۔ اعداد و شمار اور سروے بھی بتاتے ہیں کہ بلوچستان انسانی ترقی کے بہت سے پیرامیٹرز میں پاکستان کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں بہت پیچھے ہے۔میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق، 2019-20 کے سماجی اور معیار زندگی کے بارے میں حکومت پاکستان کے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ بلوچستان میں تعلیم کی صورتحال دیگر صوبوں کے مقابلے میں انتہائی ناگفتہ بہ ہے۔