دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں تشدد کے بعد ایس ایچ او راجیش کمار کو مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے۔ انہیں ایس ایچ او کے عہدے سے ہٹا کر اگلی پوسٹنگ تک ضلع سے منسلک کر دیا گیا ہے۔ ان کی جگہ نئے ایس ایچ او ارون کمار لیں گے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ جس طرح سے جہانگیر پوری میں دو فرقوں کے درمیان ہنگامہ ہوا اور دہلی پولیس کی شدید تنقید ہوئی، اس کی وجہ سے ایس ایچ او کو مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے۔
تاہم پولیس ہیڈ کوارٹر کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او کا تبادلہ معمول کے عمل کا حصہ ہے۔ ساتھ ہی ذرائع کی مانیں تو ایس ایچ او کو تھانے سے ہٹانے کی سفارش پہلے ہی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سے کی گئی تھی۔ جس میں کہا گیا تھاکہ ایس ایچ او کو یہاں سے ہٹایا جائے۔ تاہم راجیش کمار ضلع میں ہی تعینات رہیں گے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ جب تک وہ کہیں تعینات نہیں ہوتے، وہ ضلع میں کام کریں گے۔
اب تک کی کارروائی
مقامی پولیس نے جہانگیرپوری تشدد کیس کے حوالے سے ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کی، تاہم بعد میں تفتیش کرائم برانچ کے حوالے کردی گئی۔ مقامی پولیس اور کرائم برانچ کی ٹیم نے اس معاملے میں اب تک 33 ملزمان کو گرفتار کیا ہے، جب کہ تین نابالغ ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ تفتیش میں مصروف کرائم برانچ کی ٹیم اب بھی کئی اور مشتبہ ملزمان کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔
سارا معاملہ کیا ہے
راجدھانی کے جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی کے جلوس پر پتھراؤ کیا گیا اور آتش زنی کے واقعات بھی ہوئے۔ زبردست ہنگامہ ہوا۔ کشل سنیما کے قریب شرپسندوں نے کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اور کئی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ کئی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی گئی۔ تشدد اور آتش زنی کے اس واقعہ میں آٹھ پولیس اہلکاروں اور ایک عام شہری سمیت کل نو افراد شدید زخمی ہوئے۔ تمام زخمیوں کو بابو جگجیون رام اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔