سماج وادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کو ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ اعظم خان کو ہائی کورٹ نے دو ماہ کے لیے عبوری ضمانت دی ہے۔ فی الحال اعظم خان کے جیل سے باہر آنے پر شبہ برقرار ہیں۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے منگل کو سابق وزیراعظم خان کو ضمانت دے دی جو ایس پی کے سرکردہ رہنما ہیں۔ عدالت نے 5 مئی کو وقف بورڈ اراضی کیس میں فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ جسٹس راہل چترویدی نے کھلی عدالت میں فیصلہ سنایا۔ تاہم اعظم کے جیل سے باہر آنے پر شک ہے۔ اعظم خان کے خلاف تین دن پہلے درج کیے گئے ایک کیس میں نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
5 مئی کو عدالت نے اعظم خان کی جانب سے ایڈوکیٹ عمران اللہ اور حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ایم سی چترویدی کی تین گھنٹے تک سماعت کے بعد ضمانت پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ اس سے پہلے 4 دسمبر 2021 کو عدالت نے کئی دنوں کی طویل سماعت کے بعد درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ گزشتہ ماہ حکومت نے کیس کے تناظر میں کچھ نئے حقائق پیش کرنے کی درخواست دی تھی جس کے بعد 5 مئی کو دوبارہ ضمانت کی سماعت ہوئی۔
اہم بات یہ ہے کہ 2019 سے اب تک اعظم خان کے خلاف 90 مقدمات درج ہیں جن میں سے 88 مقدمات میں ضمانت ہو چکی ہے۔ ان میں سے ایک کیس گزشتہ ہفتے درج کیا گیا تھا۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ اعظم کو اب اس معاملے میں بھی ضمانت لینی پڑے گی۔