Urdu News

پاکستان میں جبری گمشدگیاں: بلوچ وائس ایسوسی ایشن کا اقوام متحدہ سے نمائندہ مقرر کرنے کا مطالبہ

پاکستان میں جبری گمشدگیاں

جنیوا،11؍مئی

بلوچ وائس ایسوسی ایشن (بی وی اے) کے نمائندوں نے پاکستان میں جبری گمشدگیوں کے معاملے پر اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ سے ملاقات کی اور اقوام متحدہ کے ادارے پر ایک خصوصی نمائندہ مقرر کرنے پر زور دیا۔ سینئر بلوچ ہیومن رائٹس ڈیفنڈر واجہ علی ارجمندی نے پیر کو اقوام متحدہ کے ادارے سے ایک بیان میں پوچھا کہ میں اس باڈی پر زور دیتا ہوں کہ وہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے معاملے پر ایک خصوصی نمائندہ مقرر کرے۔

بلوچ وائس  ایسوسی ایشن  کے نمائندوں نے جنیوا میں اقوام متحدہ میں مدعو کرنے پر اقوام متحدہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ واجہ علی ارجمندی نے کہا، میں احسان ارجمندی اور جبری گمشدگیوں کا شکار ہونے والے دیگر متاثرین کی تلاش میں اس باڈی اور اس کے آفس ہولڈرز کا بھی شکر گزار ہوں۔ اپنے بیان میں بلوچ نمائندے نے کہا کہ ان کے بھائی احسان ارجمندی کو پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے 9 اگست 2009 کو اغوا کیا تھا اور 29 اگست 2021 کو رہا کیا گیا تھا۔ بلوچستان کی صورت حال تشویش ناک ہے۔ ہمیں آئے روز جبری گمشدگیوں کی خبریں مل رہی ہیں۔ ان کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے میں مقدمہ درج کرنے کا عمل بہت سے عوامل کی وجہ سے بہت مشکل ہے۔

بلوچ وائس  ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے کہا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ آواز اٹھانے پر پاکستانی فورسز نے متاثرین کے لواحقین کو دھمکیاں دے کر غائب کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی ورکنگ باڈی کے نائب صدر نے کہا کہ ہم جبری گمشدگیوں کے دیگر متاثرین کا پتہ لگانے میں ہماری مدد کے لیے احسان ارجمندی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ باڈی کے سیکرٹری جنرل نے جبری گمشدگیوں کے خلاف لڑنے کے عزم پر احسان ارجمندی کا شکریہ ادا کیا۔

Recommended