Urdu News

سری لنکا بحران: گوٹابایا راجا پاکسے ایگزیکٹو صدارت کو ختم کرنے کے لیے تیار، کیا ہے پلان؟

سری لنکا بحران: گوٹابایا راجا پاکسے ایگزیکٹو صدارت کو ختم کرنے کے لیے تیار

کولمبو، 12؍مئی

سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ نئی حکومت کی تشکیل کے حوالے سے اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کے بعد ایگزیکٹو صدارت کو ختم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ سری لنکا کے نیوز وائر کی خبر کے مطابق، گوٹابایا نے کہا کہ وہ ملک میں استحکام کے بعد ایگزیکٹو صدارت کو ختم کرنے کے لیے تیار ہیں اور اس ہفتے ایک نئے وزیر اعظم اور کابینہ کا تقرر بھی کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ 19ویں ترمیم کو واپس لاتے ہوئے پارلیمنٹ کو بااختیار بنائیں گے۔ یہ پیش رفت یو این پی کے رہنما رانیل وکرما سنگھے اور صدر راجا پاکسے کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے۔ 

سری لنکا کے پارلیمانی گروپ آف سامگی جنا بالاویگایا  نے گزشتہ ماہ 20ویں ترمیم کو ختم کرنے اور ایگزیکٹو صدارت کے اختیارات کو ختم کرنے کے لیے ایک پرائیویٹ ممبر کا بل پیش کیا تھا۔ سری لنکا کے رکن پارلیمنٹ ہرشنا راجکارونا نے کہا تھا کہ صدر کے اختیارات کو ختم کرنے کے لیے آئینی ترمیم لائی جائے گی۔ سری لنکا کی اقتصادی صورت حال مزید خراب ہو جائے گی اگر سیاسی استحکام حاصل نہ کیا گیا، ملک کے مرکزی بینک کے گورنر نندلال ویراسنگھے نے بدھ کو خبردار کیا کیونکہ جزیرے کی قوم بڑے پیمانے پر تشدد کا مشاہدہ کر رہی ہے۔

 کولمبو میں میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے ویراسنگھے نے کہا کہ انہوں نے صدر گوتابایا راجا پاکسے اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو آگاہ کر دیا ہے کہ اگر موجودہ سیاسی بحران آنے والے ہفتوں میں حل نہ ہوا تو وہ عہدے سے دستبردار ہو جائیں گے۔ مرکزی بینک کے سربراہ نے کہا کہ ایک ایسے ملک میں معیشت کو بحال کرنا ایک چیلنج ہے جہاں امن و امان برقرار نہیں ہے۔

سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے نے پیر کو ملک میں تشدد پھوٹنے کے بعد استعفیٰ دے دیا۔  پیر کو حکومت کے حامی گروپوں کی حکومت مخالف مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں کے بعد ملک میں متعدد پرتشدد واقعات رونما ہوئے ہیں، جس میں آٹھ افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

Recommended