نئی دہلی:14؍مئی2022:
کامرس و صنعت ، صارفین امور ، غذا اور عوامی تقسیم نظام اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج ممبئی میں صنعتوں کے مختلف شعبوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کنیڈا ، برطانیہ اور یوروپی یونین کے ساتھ آزاد کاروباری معاہدے پر ہندوستان کے جاری مذاکرات پر صلاح و مشورہ کیا۔وزیر موصوف نے آٹو موبائل، جواہرات اور زیورات ، کپڑا، فولاد، تانبہ او ر ایلومینیم سیکٹر کے نمائندوں کے ساتھ الگ الگ میٹنگیں کیں۔ہائی برِڈ انٹریکشن میں صنعتوں کے لیڈر اور تنظیموں نے ذاتی اور آن لائن دونوں طرح سے حصہ لیا۔
کامرس کے وزیر نے صنعتوں کو اِس بات سے مطلع کیا کہ جن معاہدوں پر بات چیت کی جارہی ہے، وہ متعلقہ شراکت دار ممالک کےساتھ جامع اقتصادی اور کاروباری تعلقات کو کس طرح بڑھائیں گے، جس سے نہ صرف دوطرفہ کاروبار کو فائدہ ہوگا، بلکہ نئے روزگار بھی پیدا ہوں گے اور وسیع سماجی و اقتصادی مواقع بھی دستیاب ہوں گے۔ جناب گوئل نے امکانی فوائد پر زور دیا-دونوں براہ راست اور تکمیلی اِسپل-اوور اقتصادی فائدہ، جس میں سرمایہ کاری ، روزگار کے پیداکرنے اور روزگار کے مواقع بھی شامل ہیں۔
صنعتو ں کے نرم جذبے کی ستائش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے صنعتوں کے نمائندوں سے ملک کے وسیع مفاد میں اُسی جذبے کے ساتھ کاروباری مذاکرات کی حمایت جاری رکھنے کی درخواست کی، جس سے ملک میں کثیر رخی علاقائی مالی قیمت کثیر رخی علاقائی اقتصادی قیمت چین کی مجموعی ترقی میں تعاون دیا جاسکے۔
صنعتوں کے نمائندوں نے متحدہ عرب امارات ، آسٹریلیا اور دیگر ممالک کےساتھ ایف ٹی اے میں داخلے کے لئے وزیر محترم کا شکریہ ادا کیا اور یہ سب کچھ اتنی جلدی ہوا ، جو ان کے لئے ایک دیرینہ خواب کے پورا ہونے جیسا ہے۔اس کے علاوہ تمام اسٹیک ہولڈرز نے ہندوستانی صنعتوں کی تشویش کو دھیان میں رکھنے کے لئے بھی وزیر موصوف سے ممنونیت کا اظہار کیا اور بازار رسائی و گھریلو حساسیت کے مابین جامع توازن کو یقینی بنانے کے لئے اس معاملے پر تخلیقی معلومات فراہم کی۔