وارانسی، 15 مئی (انڈیا نیرٹیو)
اتر پردیش، وارانسی گیانواپی شرنگار گوری معاملے میں عدالت کی ہدایت پر سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان اتوار کو مسلسل دوسرے دن مسجد کے احاطے میں سروے کی کارروائی جاری ہے۔ احاطے کے اوپری حصے کا سروے مدعی مدعا علیہ کے کل 52 ممبران کے ساتھ ایڈوکیٹ کمشنروں کی موجودگی میں کیا جا رہا ہے۔ مسجد احاطے کے برآمدہ، چھت، گنبد، تالاب اور بیرونی دیواروں کی ویڈیو گرافی دوپہر 12 بجے تک کی جانی ہے۔ تمام ارکان کے موبائل فون مسجد کے احاطے میں داخل ہونے سے پہلے جمع کرائے گئے۔
صبح آٹھ بجے پولس کمشنر اے ستیش گنیش نے موقع پر سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ انٹیلی جنس کی رپورٹ کے بعد یہاں سیکورٹی کے نظام کو مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ سروے کے پہلے دن احاطے کے باہر 10 پرت کی سکیورٹی تھی جسے بڑھا کر 12 پرت کر دیا گیا ہے۔ ان چیزوں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ وشوناتھ مندر میں درشن اور پوجا کرنے والے عقیدت مندوں کو تکلیف نہ ہو۔
دوسری جانب سروے کے دوران ہفتہ کو تہہ خانے کے ایک حصے کی ویڈیو گرافی نہ ہو سکی۔ اتوار کو جب اسے کھولا گیا تو اس میں مٹی بھرنے کی اطلاع آئی تھی۔ جس پر مدعی نے اعتراض کیا۔ سروے کے پہلے دن کی طرح اتوار کو بھی گیانواپی مسجد سے تقریباً ایک کلومیٹر کی دوری تک سڑک پر آمد و رفت پابندی تھی۔ کاشی وشوناتھ مندر کے گیٹ نمبر چار کے دونوں جانب تقریباً 500 میٹر تک بیریکیڈنگ پہلے سے ہی نصب ہے۔ گودولیامیداگین روڈ پر کسی بھی گاڑی کو آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ زائرین کو گلیوں سے کاشی وشوناتھ مندر میں داخل ہونے کے لیے کہا جا رہا ہے۔