Urdu News

مرکز کی ہمہ جہت کوششوں کی وجہ سے ہندوستانی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن: راجناتھ سنگھ

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے کوکراجھار، آسام میں 132ویں ڈیورینڈ کپ کا افتتاح کیا

 یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ کووڈ۔ 19 کی وجہ سے پیدا ہونے والی پریشانیوں اور غیر یقینی صورتحال نے نجی کھپت کے اخراجات کو کم کیا ہے، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتہ کے روز کہا کہ مرکزی حکومت نے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے  کووڈ۔ 19 کی وبا کے دوران کئی  اقدامات شروع کیے  اور مزید کہا کہ اس کے نتائج  اب نظر آ رہے ہیں۔  جناب راجناتھ  ہفتہ کو لکھنؤ، اتر پردیش میں انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا (آئی سی اے آئی( کی سنٹرل انڈیا ریجنل کونسل (سی آئی آر سی( کی لکھنؤ برانچ کے زیر اہتمام مالیاتی بازار پر ایک ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے۔  ورکشاپ کا انعقاد شرکاء کو معیشت اور تربیت سے متعلق نئی پیشرفت سے آگاہ کرنے اور اس شعبے سے متعلق مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تحریک دینے کے لیے کیا گیا تھا۔ 

جناب راجناتھ سنگھ نے  کہا کہ کئی ایجنسیوں کے سروے کے مطابق، ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں سے ایک کے طور پر ترقی کر رہا ہے۔ ہماری برآمدات مسلسل نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہیں اور اس میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ آسٹریلیا کے ساتھ ایک بڑے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں اور دوسرے پارٹنر ممالک کے ساتھ بھی اسی طرح کے معاہدے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہم وبائی امراض کے بعد معیشت کی ہمہ جہت بحالی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ انفراسٹرکچر اور لاجسٹکس پر ہماری توجہ نے سپلائی کی طرف سے رکاوٹوں کو دور کرنا شروع کر دیا ہے۔

ہماری کووڈ۔ 19 ویکسی نیشن مہم کی کامیابی کی وجہ سے رابطے پر مبنی خدمات بھی زور پکڑ رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری معیشت کے لیے ایک اچھی علامت ہے۔ انہوں نے جی ایس ٹی کی مجموعی آمدنی کے بارے میں بھی بات کی جو اپریل 2022 کے لیے اب تک کی سب سے زیادہ 1.68 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ انہوں نے ٹیکس کی وصولی کو عوامی مفاد کے کاموں کو مکمل کرنے کے ذریعہ کے طور پر بیان کیا اور کہا کہ یہی آمدنی کوویڈ 19 کی صورتحال کے دوران ' پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا' کے ذریعے مفت اناج کی شکل میں 80 کروڑ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی اور ملکی سطح پر نئی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے جس سے سپلائی چین پر دباؤ کم ہونے کی توقع ہے۔

 مزید، وزیر دفاع نے ملک کے تجارتی ماحولیاتی نظام کو درست سمت میں چلانے میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس  کے تعاون کو سراہتے ہوئے انہیں معیشت کے مالیاتی انتظام اور آڈیٹنگ میں ریڑھ کی ہڈی کے طور پر بیان کیا۔  انہوں نے کہا کہ جس طرح ہماری مسلح افواج کے اہلکار جو بڑی بہادری اور لگن کے ساتھ ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں، اسی طرح ہمارے  چارٹرڈ اکاونٹنٹ مالیاتی نظام کے ضمیر کے محافظ ہیں۔ چارٹرڈ اکاونٹنٹکو اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران ایمانداری کو یقینی بنانا چاہیے کیونکہ وہ مالیاتی اداروں میں لوگوں کے اعتماد کے رکھوالے ہیں۔ جناب راج ناتھ  کا خیال تھا کہکووڈ۔ 17 وبائی بیماری اور اب روس-یوکرین تنازعہ کی وجہ سے سپلائی چین میں رکاوٹوں اور لاجسٹک رکاوٹوں کی وجہ سے عالمی معیشت بہت مشکل مرحلے سے گزر رہی ہے۔ روس اور یوکرین اہم اجناس پیدا کرنے والے ممالک ہیں۔

 روس غذائی اجناس اور ہائیڈرو کاربن کا بڑا پروڈیوسر ہے، جبکہ یوکرین گندم وغیرہ کا ایک اہم پروڈیوسر ہے۔ اس لیے جاری تنازعہ نے پوری دنیا کو متاثر کیا ہے۔ چونکہ ہم ہائیڈرو کاربن درآمد کرتے ہیں۔ اور تیل کے بیج بڑی مقدار میں، ان کی قیمتوں نے ہمارے ملک کو متاثر کیا ہے۔ خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ عالمی سپلائی چین اور دیگر لاجسٹک رکاوٹوں کی وجہ سے بنیادی افراط زر بھی بڑھ گیا ہے۔

Recommended