واشنگٹن، 18 مئی (انڈیا نیرٹیو)
امریکی دفاعی ہیڈکوارٹر پنٹاگون نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت اگلے ماہ تک روس سے خریدے گئے ایس-400 میزائل دفاعی نظام کو تعینات کرنا چاہتا ہے۔ امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل اسکاٹ بیریئر نے امریکی قانون سازوں کو، جو سینیٹ کی ڈیفنس سروسز کمیٹی کے رکن ہیں، کہا ہے کہ بھارت یہ قدم پاکستان اور چین کی جانب سے کسی بھی خطرے کا سامنا کرنے کے لیے اٹھا سکتا ہے۔
بیریئر نے کہا کہ ہندوستانی فوج نے اپنی جارحانہ اور دفاعی سائبر صلاحیتوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ اپنے ملک کی سرحدوں کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے جدید دفاعی اور ڈیفنس سسٹم خریدنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے بعد دسمبر 2021 میں ہندوستان کو روسی ساختہ ایس-400 فضائی دفاعی نظام کی ابتدائی فراہمی کی گئی۔ درحقیقت ہندوستان نے اپنے پڑوسی ممالک پاکستان اور چین کے ممکنہ خطرات سے تحفظ کے لیے جون 2022 تک روس سے ایس-400 میزائل دفاعی نظام کو تعیات کرنے کی حکمت عملی بنا رہاہے۔
پنٹاگون کے انٹیلی جنس چیف نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان تیزی سے اپنی ہائپرسونک، بیلسٹک، کروز اور فضائی دفاعی میزائل کی صلاحیتوں کو ترقی دے رہا ہے۔ دعویٰ کیا کہ گزشتہ سال 2021 میں ہندوستان نے کئی ٹیسٹ کیے تھے۔ اس کے بعد ہندوستان کے مدار میں سیٹلائٹس کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
خلائی شعبے میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان خلائی وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہتا ہے اور اس کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بڑھا رہا ہے۔ ہندوستان ملکی دفاعی پیداوار بڑھانے پر زور دینے کے ساتھ بڑے پیمانے پر فوجی جدید کاری کی طرف بڑھ رہا ہے جس میں فضائی، زمینی، بحری اور اسٹریٹجک جوہری قوتیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ہندوستان نے ایک جوائن ملٹری کمانڈ قائم کرنے کی پہل بھی کی ہے، جو اس کی تینوں فوجی خدمات کی مشترکہ صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔