بیجنگ ، 22؍مئی
چینی صدر ژی جن پنگ کی زیرو کوویڈ پالیسی کی بدانتظامی کی زد میںآنے کے بعد ، بیجنگ کے کچھ حصے علاقوں میں اتوار کو ایک بار پھر لاک ڈاؤن دیا گیا ہے۔ چین کے زیادہ سے زیادہ شہروں میں وبائی بیماری پھیلتی جارہی ہے۔ چین کے گلوبل ٹائمز نے ہیجیان میں شہری حکومت کے ترجمان سو کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حکام نے چاؤانگ، فینگٹائی، شونی اور فانگشن اضلاع کے ساتھ ہیدیان ضلع میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔
چینی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ڈیلیوری خدمات پیش کرنے والے ریستوراں اور فارمیسیوں کے علاوہ تمام انڈور تفریحی مقامات، جم، تربیتی ادارے اور شاپنگ مالز آج سے بند کر دیے گئے ہیں۔ گلوبل ٹائمز نے سو ہیجیان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ دارالحکومت شہر میں تمام درجہ بندی کے قدرتی مقامات کو معطل کر دیا جائے گا، اور ساتھ ہی، تمام پارکوں کو 30 فیصد صلاحیت کے ساتھ اجازت ہوگی۔
بیجنگ کے پانچ اضلاع کے رہائشیوں کو 28 مئی تک گھر سے کام کرنے کو کہا گیا ہے کیونکہ مقامی طور پر منتقل ہونے والی کووڈ۔ 19 کی صورت حال غیر یقینی ہے۔ اکے دُکے معاملات میں اضافے کی وجوہات کی وضاحت کرتے ہوئے، سو نے کہا کہ کووڈ۔ 19 کی صورتحال انتہائی متعدی اومیکرون کی وجہ سے پیچیدہ ہو گئی ہے جس میں زیادہ تر مریضوں میں صرف ہلکی علامات ہوتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کووڈ-19 کے احتیاطی اصولوں کی طرف لوگوں کی لاپرواہی نے بھی کلسٹرڈ وبامیں حصہ ڈالا ہے جس سے انفیکشن کی منتقلی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
آج قومی صحت کمیشن کی رپورٹ کے مطابق، چین نے ہفتے کے روز 157 مقامی طور پر منتقل ہونے والے کووڈ۔ 19 کے تصدیق شدہ کیسز رپورٹ کیے، جن میں سے بیجنگ میں 52 نئے تصدیق شدہ مقامی طور پر منتقل ہونے والےکووڈ اور 9 مقامی غیر علامتی کیس رپورٹ ہوئے۔