امریکی صدر جو بائیڈن نے چین کے بڑھتے ہوئے تسلط کو روکنے کے لیے ایشیا پر مرکوز ہند-بحرالکاہل تجارتی معاہدے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ بھارت اس معاہدے میں شامل 13 ممالک میں سے ایک ہے، چین کو اس سے دور رکھا گیا ہے۔جاپان میں کواڈرلیٹرل سیکورٹی ڈائیلاگ (کواڈ) کی میٹنگ میں شرکت کرنے آئے امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ ہندوستان سمیت 13 ممالک اس کا حصہ ہوں گے۔ اس معاہدے کا حصہ بننے والے ممالک میں امریکہ، بھارت، جاپان، آسٹریلیا، برونائی، انڈونیشیا، جنوبی کوریا، ملائیشیا، نیوزی لینڈ، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویت نام شامل ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ یہ معاہدہ اقتصادی مسابقت کو یقینی بنانے کے لیے اہم ترین چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے خطے میں ہمارے قریبی دوستوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم ثابت کرے گا۔
وہائٹ ہاؤس کا خیال ہے کہ نئے ہند-بحرالکاہل تجارتی معاہدے سے امریکی اور ایشیائی معیشتوں کو سپلائی چین، ڈیجیٹل تجارت، صاف توانائی، ملازمین کی حفاظت اور انسداد بدعنوانی کی کوششوں سمیت متعدد مسائل پر زیادہ قریب سے کام کرنے میں مدد ملے گی۔ ماضی میں ایشیا پیسیفک ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی معاہدے کی بات ہوتی رہی ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی پچھلے سال کہا تھا کہ امریکہ ہند پیسیفک تجارتی معاہدے کے ذریعے مجموعی ترقی کے مضبوط امکانات دیکھتا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے، امریکہ ایشیا کے ممالک کے ساتھ مشترکہ دلچسپی کے مسائل جیسے صاف توانائی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر بات چیت کرے گا۔