کراچی،24؍مئی
پاکستان کے صوبہ سندھ بالخصوص کراچی میں بڑھتے ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے پیش نظر، سندھ حکومت نے منگل کو سندھ بھر میں کم از کم 20 دنوں کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی۔ ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے مطابق یہ دفعہ چار افراد سے زیادہ کے تمام قسم کے عوامی اجتماعات پر پابندی لگائے گا۔ دفعہ 144 کے مطابق 20 دن کے دوران تمام عوامی تقریبات اور ریلیاں ممنوع ہوں گی۔خلاف ورزی کی صورت میں، حکومت دفعہ 144 کے تحت کارروائی کرے گی۔
ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے مطابق، سندھ حکومت کی جانب سے یہ پابندی کراچی میں دہشت گردی کی تازہ لہر کے بعد لگائی گئی تھی جو گزشتہ ایک ماہ سے جانیں لے رہی ہے۔ اس سے قبل، تقریباً ایک ہفتہ قبل، بولٹن مارکیٹ کے علاقے کھدر میں ایک بم دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور 11 زخمی ہوئے تھے۔ 12 مئی کو ایک بار پھر صدر کے علاقے میں بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے۔
پولیس نے کہا تھا کہ پاکستان کوسٹ گارڈز کی ایک گاڑی ممکنہ ہدف تھی۔ تاہم گاڑی میں سوار اہلکار محفوظ رہے۔ مزید برآں، کراچی یونیورسٹی کے باہر خودکش بم دھماکے کا ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں چار افراد ہلاک ہوئے جن میں تین چینی باشندے اور ان کے ڈرائیور بھی شامل تھے۔ بلوچستان لبریشن آرمی اور سندھ کی قوم پرست تنظیموں نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔