وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کو ٹوکیو میں دو طرفہ بات چیت میں باہمی شراکت داری کو مضبوط اور زیادہ متحرک بنانے کا فیصلہ کیا۔
ملاقات کے بعد وزیراعظم دفتر (پی ایم او) نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات بہت نتیجہ خیز رہی۔ دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان سرمایہ کاری کے فروغ کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہندوستان کی قابل تجدید توانائی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں اور بنیادی ڈھانچے میں امریکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت جو کہ آدھے گھنٹے سے زائد جاری رہی اس میں اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی پر مشترکہ اقدام کو منظوری دی گئی۔ دونوں ممالک کے قومی سلامتی سے متعلق ادارے اس اقدام کو آگے بڑھائیں گے۔ اس سے سرکاری تعلیم کے شعبے، صنعتی دنیا، مصنوعی ذہانت کی صلاحیت، سیمی کنڈکٹر، 5جی اور 6جی کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون بڑھے گا۔
دونوں رہنماؤں نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات میں سیکورٹی تعاون کو بہت اہم مقام حاصل ہے۔ دونوں رہنماؤں نے سیکورٹی تعاون کو مزید بڑھانے کے اقدامات پر غور کیا۔ وزیر اعظم مودی نے امریکی صنعت کاروں کو سرمایہ کاری کرنے اور ہندوستان کی ترقی میں میک ان انڈیا مہم میں شمولیت کی دعوت دی۔
دونوں رہنماؤں نے کورونا ویکسین کی تیاری کے پروگرام کو 2027 تک بڑھانے اور بائیو میڈیکل ریسرچ میں تعاون بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم مودی نے اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں تعاون پر زور دیتے ہوئے ہند-بحرالکاہل خطے کے ممالک کے درمیان اقتصادی خوشحالی کے فریم ورک کو متعارف کرانے کا خیرمقدم کیا۔
قابل ذکر ہے کہ پیر کو ہند-بحرالکاہل کے 17 ممالک نے 'انڈو پیسفک اکنامک فریم ورک برائے خوشحالی (آئی پی ای ایف)' تعاون کا آغاز کیا ہے۔ کواڈ سربراہ اجلاس کے موقع پر مودی اور بائیڈن کی بات چیت میں دو طرفہ مسائل کے ساتھ ساتھ عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے جنوبی ایشیا اور ہند۔ بحرالکاہل خطے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے ایک آزاد، کھلے اور جامع ہند-بحرالکاہل خطے پر بھی زور دیا۔
مودی-بائیڈن مذاکرات کے حوالے سے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں یہ تفصیلات نہیں بتائی گئیں کہ آیا اس دوران یوکرین میں تنازعہ کا معاملہ سامنے آیا یا نہیں۔ دونوں رہنماؤں نے مذاکرات سے پہلے ابتدائی بیانات جاری کئے۔ صدر بائیڈن نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ وہ عالمی نظام پر روس-یوکرین جنگ کے مضر اثرات کے حوالے سے ہندوستانی قیادت سے بات چیت جاری رکھیں گے۔صدر بائیڈن نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات مزید مستحکم ہوں۔