ٹوکیو ،25؍مئی
ٹوکیو میں دوسری انفرادی کواڈ سمٹ میں عالمی رہنماؤں کی ملاقات کے بعد، تبتی، ایغور مسلمانوں اور ہانگ کانگ کے شہریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف انسانی حقوقکارکنان عالمی رہنماؤں پر دباؤ ڈالنے کے لیے جاپانی پارلیمنٹ کے باہر جمع ہوئے۔ 400 سے زیادہ کارکنوں اور مظاہرین نے آسٹریلیا، بھارت، جاپان اور امریکہ کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ چین کے خلاف نہ صرف ملک کے مختلف حصوں بلکہ اس سے باہر بھی لوگوں کے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی پر سخت کارروائی کریں۔
بینرز پر "ہانگ کانگ کی آزادی" "انقلاب" اور "اویغور نسل کشی بند کرو" جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ چین کے اقدامات سے ہند-بحرالکاہل خطے کی سلامتی پر طویل مدتی نقصان دہ اثر پڑ رہا ہے اور اگر کواڈ آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل کے اپنے ایجنڈے پر عمل کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے تو اسے چین کا مقابلہ کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔
بائیڈن اور جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے ٹوکیو میں اپنی دو طرفہ بات چیت کے دوران آبنائے تائیوان پر استحکام ان علاقائی موضوعات میں شامل تھا۔کشیدا نے صدر بائیڈن کے ساتھ پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے ہانگ کانگ میں پیش رفت اور سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے میں انسانی حقوق کے مسائل کے حوالے سے سنجیدہ اور جاری خدشات کا اظہار کیا۔وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا کہ دونوں سرکردہ رہنماؤں نے چین کے ساتھ واضح رابطے کی اہمیت پر زور دیا۔