متحدہ عرب امارات میں آبلہ بند یعنی منکی پاکس کے پہلے معاملہ کی تصدیق کی گئی ہے۔ یو اے ای کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام نے بتایا ہے کہ انتیس سالہ مریضہ مغربی افریقہ کے ایک ملک سے تعلق رکھتی ہیں اور وہ سیاح ہیں۔ یو اے ای میں ان کی مطلوبہ طبّی دیکھ بھال کی جارہی ہے۔
وزارتِ صحت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یو اے ای میں صحت حکام ٹیسٹ، متاثرہ مریضوں سے رابطوں کی جانچ پڑتال اور ان کی پیروی سمیت تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔وام کی رپورٹ کے مطابق وزارت نے تصدیق کی ہے کہ صحت حکام کے تعاون سے وہ پائیدار کارکردگی کو یقینی بنانے اور معاشرے کو آبلہ بندر سمیت تمام متعدی بیماریوں اور وائرسوں کے مقامی سطح پرپھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اس مقصد کے لیے فوری طور پر کیس دریافت کرنے، ان کے علاج و معالجے اور وبائی امراض کی نگرانی کے لیے اعلیٰ ترین بین الاقوامی طریقوں کے مطابق عمل پیرا ہے۔
دریں اثنا، یورپ کے جمہوریہ چیک اور سلووینیا میں بھی منکی پاکس کے کیسز کی تصدیق کی گئی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے، تاہم عام آبادی کے لیے خطرہ کم ہے۔گذشتہ چند روز کے دوران میں امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت متعدد یورپی اوربراعظم شمالی امریکہ کے ممالک میں آبل? بندر کے کیسوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ یہ نایاب وائرس براعظم افریقہ کے متعدد علاقوں میں عام ہے۔