اسلام آباد، 30؍مئی
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما آصف علی زرداری اور پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے درمیان ہونے والی مبینہ ٹیلی فونک گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگ کو الیکٹرانک میڈیا نے بڑے پیمانے پر سرکولیٹ کیا اور اسے ہفتے کے روز سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا، جہاں مؤخر الذکر کو زرداری کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہےکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی( کے چیئرمین عمران خان ان کے ساتھ "پیچ اپ" کے لیے بے چین تھے۔لیک ہونے والی آڈیو ریکارڈنگ جس میں بہت سے لوگوں کے خیال میں یہ آوازیں مسٹر زرداری اور مسٹر ریاض کی ہیں ۔ دو دن بعد منظر عام پر آئی جب مسٹر خان نے اسلام آباد میں حکومت مخالف دھرنے کو اچانک ختم کرنےکا اعلان کیا۔اگرچہ پی ٹی آئی نے فوری طور پر اس آڈیو کو "جعلی" قرار دے دیا، لیکن پی پی پی کی قیادت نے اس پر عمل نہیں کیا، جب کہ پارٹی کے متعدد رہنماؤں نے کہا کہ یہ "حقیقی" لگتا ہے۔
تقریباً 32 سیکنڈ کی گفتگو میں، جس کی تاریخ اور وقت کی تصدیق نہیں ہوئی، مسٹر ریاض کو زرداری کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ مسٹر خان انہیں پی پی پی کے ساتھ "پیچ اپ" میں مدد کرنے کے لیے پیغامات بھیج رہے تھے۔رابطہ کرنے پر پی پی پی کے متعدد سینئر رہنماؤں نے کہا کہ وہ مبینہ فون کال کے وقت سے آگاہ نہیں ہیں تاہم وہ اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرانے کے بعد ملک ریاض ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
پی پی پی کے ایک اور رہنما نے دعویٰ کیا کہ مبینہ آڈیو حقیقی معلوم ہوتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ سابق صدر کے ٹیلی فون کون ٹیپ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے بہاولپور میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران بھی لیک ہونے والی گفتگو کا حوالہ دیا اور دعویٰ کیا کہ یہ ثابت ہو گیا ہے کہ عمران خان کس طرح ڈیل کی بھیک مانگ رہے ہیں۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے آڈیو ریکارڈنگ کو جھوٹ اور حقیقت سے بعید قرار دیا۔