کابل، 3؍جون
وزارت خارجہ امور کے جوائنٹ سکریٹری جے پی سنگھ کی قیادت میں ایک ہندوستانی وفد نے جمعرات کو افغانستان کے کابل میں طالبان کے سینئر ارکان سے ملاقات کی۔ کابل میں طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد کسی ہندوستانی ٹیم کا یہ پہلا دورہ ہے جو ملک میں ہندوستان کی انسانی امداد کی ترسیل کے کاموں کی نگرانی کر رہا ہے۔
دن کے دوران، ٹیم کے ارکان نے کابل میں اندرا گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ سمیت ہندوستانی منصوبوں کا بھی دورہ کیا۔ اندرا گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ، جو 70 کی دہائی میں ہندوستانی امداد سے قائم کیا گیا تھا، افغانستان کا ایک اہم ہسپتال ہے جو بچوں کی صحت کو پورا کرتا ہے۔ اس سے پہلے دن میں، وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ ہندوستانی ٹیم طالبان کی قیادت اور انسانی امداد کی تقسیم میں شامل بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کرے گی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے جوائنٹ سکریٹری (پی اے آئی( کی قیادت میں ایک ٹیم اس وقت افغانستان میں ہماری انسانی امداد کی ترسیل کے کاموں کی نگرانی کے لیے کابل کے دورے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم افغانستان کے مختلف مقامات کا دورہ کرنے کی کوشش کرے گی جہاں ہندوستان کی مدد سے پروجیکٹ اور پروگرام لاگو کیے جا رہے ہیں۔
طالبان کے ترجمان نے ٹویٹر پر کہا کہ ہندوستانی ٹیم نے اسلامی گروپ کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور دو طرفہ تجارت اور انسانی امداد پر تبادلہ خیال کیا۔ ٹویٹس کی ایک سیریز میں، ترجمان نے کہا کہ وزیر متقی نے ہندوستانی حکومت اور وزارت خارجہ امور کی جانب سے کابل میں پہلے ہندوستانی وفد کا خیرمقدم کیا اور اسے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ایک اچھی شروعات قرار دیا۔ انہوں نے اے ایف جی کے لیے حالیہ ہندوستانی انسانی اور طبی امداد کے لیے بھی اظہار تشکر کیا، ہندوستان کی جانب سے منصوبوں کی بحالی، افغانستان میں ان کی سفارتی موجودگی اور افغانوں کو خاص طور پر افغان طلباء اور مریضوں کو قونصلر خدمات کی فراہمی پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی وفد نے کہا کہ وہ ماضی کی طرح افغانستان کے ساتھ مثبت تعلقات کے خواہاں ہیں اور وہ اپنی مدد جاری رکھیں گے۔