دہلی یونیورسٹی اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی درجہ بندی میں گراوٹ
نئی دہلی، 09 جون (انڈیا نیرٹیو)
دنیا کے اعلیٰ تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں کی کواکریلی سائمنڈس (کیوایس) ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ-2023 میں ہندوستان کے 41 تعلیمی اداروں نے عالمی سطح پر ٹاپ 1422 میں جگہ بنائی ہے۔ ان میں سے سات اداروں کو پہلی بار فہرست میں جگہ ملی ہے۔ گذشتہ سال یونیورسٹی کی درجہ بندی میں ہندوستان کے صرف 35 ادارے شامل تھے۔ مرکزی تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی کے وزیر دھرمیندر پردھان نے اس کامیابی پر ہندوستانی اداروں کو مبارکباد دی ہے۔
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی) بنگلورو ملک کا بہترین تعلیمی ادارہ بن گیا ہے۔ آئی آئی ایس سی 49.5 کے مجموعی اسکور کے ساتھ تازہ ترین عالمی درجہ بندی میں 155 ویں نمبر پر ہے۔ انسٹی ٹیوٹ نے گذشتہ سال سے 31 مقامات کی چھلانگ لگائی ہے اور ہندوستانی اداروں میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔
اس کے بعد انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) بامبے اور آئی آئی ٹی دہلی ٹاپ 200 میں شامل ہیں۔ آئی آئی ٹی بامبے پچھلے سال کے مقابلے میں پانچ مقام اوپر چلا گیا ہے۔ وہ 46.7 کے ساتھ 172 ویں نمبر پر ہے۔ آئی آئی ٹی دہلی 46.5 کے ساتھ 174 ویں نمبر پر ہے۔ آئی آئی ٹی دہلی نے 11 مقام کی چھلانگ لگائی ہے۔
تمام منتخب انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے اپنی پوزیشن میں بہتر ی کی ہے۔ ٹاپ 300 میں شامل دیگر اداروں میں آئی آئی ٹی مدراس (250 ویں)، آئی آئی ٹی کانپور (264 ویں) اور آئی آئی ٹی کھڑگپور (270 ویں) شامل ہیں۔ ٹاپ 400 میں ہندوستان میں تین آئی آئی ٹی ہیں۔ آئی آئی ٹی روڑکی 369 ویں نمبر پر ہے جبکہ آئی آئی ٹی گوہاٹی 384 ویں اورآئی آئی ٹی اندور 396 ویں نمبر پر ہے۔
دہلی یونیورسٹی اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی رینکنگمیں گراوٹ آئی ہے۔ ڈی یو کو اس سال 521-530 کی رینکنگ رینج میں رکھا گیا ہے۔گذشتہسال،ڈی یو کو 501-510 کی کٹیگری میں رکھاگیا تھا۔ انا یونیورسٹی چنئی کو 551-560 رینکنگ رینج میں رکھا گیا ہے۔ آئی آئی ٹی سنگاریڈی کو 581-590 ویں درجہ بندی میں رکھا گیا ہے۔ جے این یو کو 601-650 ویں درجہ بندی کے زمرے میں رکھا گیا ہے جبکہ پچھلے سال یہ 561-570 ویں زمرے میں تھا۔
آئی آئی ٹی۔بی ایچ یو وارانسی کو درجہ بندی میں 651-700 نمبر دیا گیا ہے۔ جادھو پور یونیورسٹی، کولکاتا 701-750 کی درجہ بندی میں ہے۔ منی پال اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن (ماہے) اور حیدرآباد یونیورسٹی 751-800 میں مقام دیا گیاہے۔
چنڈی گڑھ یونیورسٹی (801-1000) فہرست میں شامل ہونے والے نئے اداروں میں سب سے کم عمر ہے، جو دس سال سے بھی کم عرصہ قبل قائم ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ 801-1000 کی رینکنگ میں آئی آئی ٹی بھونیشور، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) تروچیراپلی، پانڈیچیری یونیورسٹی، شولینی یونیورسٹی سولن، کولکاتا یونیورسٹی شامل ہیں۔
وہیں 1001-1200رینکنگ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، ایمیٹی یونیورسٹی نوئیڈا، امرتا وشوا ودیاپیٹھم امرتا پوری، بنارس ہندو یونیورسٹی، برلا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ سائنس پیلانی، ستیہ بھاما انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی چنئی، شکشا او انوسندھان یونیورسٹی بھونیشور، تھاپر انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پٹیالہ، ممبئی یونیورسٹی، ویلور انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
اس سال کی کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ اب تک کی سب سے بڑی ہے، جس میں سو مقامات پر 1418 ادارے ہیں، جو پچھلے سال کے 1,300 سے زیادہ ہیں۔ میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) مسلسل 11ویں سال دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ یونیورسٹی آف کیمبرج دوسرے نمبر پر آ گئی ہے جبکہ اسٹینفورڈ یونیورسٹی تیسرے نمبر پر ہے۔
ہندوستانی اداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے مرکزی تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی کے وزیر دھرمیندر پردھان نے ٹویٹ کیا ”کیوا یس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ۔2023میں 41 ہندوستانی یونیورسٹیوں نے جگہ بنائی ہے۔ میری تمام یونیورسٹیوں کو مبارکباد۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی) بنگلورو،آئی آئی بامبے اور آئی آ ئی ٹی دہلی کو ان کی تعلیمی فضیلت اور مسلسل 200 عالمی لیگ میں شامل رہنے پر مبارکباد۔