جے این یو میں آر ایس ایس لیڈر اندریش کمار و دیگر معزز مہمانوں نے کیا کتاب کا اجرا
اسد الدین اویسی اگر غلط بات کہتے ہیں تو کون کرے گا کارروائی؟ جے این یو میں اندریش کمار کا سوال
جے این یو میں ایک اہم کتاب کی رونمائی کی گئی۔ راشٹریہ سرکشا جاگرن منچ نے اس پروگرام کا انعقاد کیا تھا جس میں آر ایس ایس کے سینیئر رہنما اور مسلم راشٹریہ منچ کے سرپرست جناب اندریش کمار مہمان خصوصی تھے۔
اندریش کمار نے کہا کہ بھارت ہی ایک ایسا ملک ہے جہاں برسر اقتدار سیاسی جماعت کی ایک نیتا نے کسی مذہب کے بارے میں قابل اعتراض بات کی تو اسے پارٹی سے نکال دیا گیا۔ دنیا کے کسی اور ملک میں ایسا دیکھنے کو نہیں ملتا۔ بھارت میں بھی کسی اور سیاسی جماعت کے نیتا نے کوئی قابل اعتراض بات کی ہو اور اسے پارٹی سے نکال دیا گیا ہو ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔
نوپور شرما اور نوین جندل نے کچھ غلط کہا تو پارٹی نے انھیں نکال دیا۔ لیکن اسد الدین اویسی کچھ غلط کہیں تو ان پر کارروائی کون کرے گا؟ پی ایف آئی کے نیتا کچھ غلط کہیں تو ان پر کارروائی کون کرے گا؟ مولانا توقیر رضا کچھ غلط کہتے ہیں تو ان پر کارروائی کون کرے گا؟ جناب اندریش کمار نے کہا کہ ہم سب کو ایک دوسرے کی مذہبی عقیدت (دھارمک آستھا) کا احترام کرنا چاہئے۔
اندریش کمار نے کہا کہ کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ پر خاموش رہنے والے ایک طرح سے دہشت گردوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ کورونا کال میں بھارت نے ایک طرح سے ثابت کیا ہے کہ بھارت ”وشو گرو“ ہے۔ بھارت نے ساری دنیا کو دوائیں اور ویکسین دی ہیں۔ بھارت کے لوگوں نے کورونا کے دوران بھوک سے کسی کی موت نہیں ہونے دی۔
اندریش کمار نے کہا کہ ہند مہاساگر اور ہمالیہ پہاڑ آج بھی پوری دنیا کے لئے صاف ستھری آب و ہوا کا سب سے بڑا سورس ہیں۔ آج بھی رام اور رامائن ساری دنیا کے لئے محرک ہیں۔ پوری دنیا میں اچھی حکمرانی صرف رام راج کا تصور ہے۔
رامائن ایک بنا ذات پات کی تاریخ ہے۔ رامائن میں کسی کردار کے نام کے آگے کوئی سرنیم نہیں لگا ہے۔ آج دنیا جن چیزوں سے پریشان ہے رامائن کی تاریخ ان گناہوں سے پاک ہے۔ رام راج میں چوری نہیں ہوتی تھی۔ اس لئے لوگ گھروں میں تالا نہیں لگاتے تھے۔ رام راج میں کوئی بھوکا نہیں تھا۔ سب کے پاس گھر تھے۔ بیمار ہونے پر سب کا علاج ہوتا تھا۔
رام کے کردار کو ملا کر بھارت دیش بنا ہے۔ اندریش کمار نے کہا کہ دو تین سال پہلے جے این یو کا ماحول الگ ہوتا تھا۔ اب یہاں پڑھائی کا ماحول ہے۔ اس دوران کتاب کے مرتب پروفیسر ایم مہتاب عالم رضوی، گولوک بہاری، رجنیش تیاگی، سمیت دہلی یونیورسٹی، جے این یو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے فیکلٹی ممبر و بڑی تعداد میں ریسرچ اسکالرز موجود تھے۔
اندریش کمار، آر ایس، ایس، پروفیسر مہتاب عالم رضوی، پروفیسر شاہد اختر، پروفیسر اجئے دوبے، جے این یو وائس چانسلر،
تصویر میں آر ایس ایس کے سینیئر لیڈر محترم اندریش کمار کے ساتھ جواہر لعل نہر و یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر شانتی شری دھلی پڑی، جے این یو کے ریکٹر پروفیسر اجئے دوبے اور محترم پروفیسر شاہد اختر