صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج (10 جون 2022)کو دھرمشالہ میں ہماچل پردیش کی سنٹرل یونیورسٹی کے چھٹے سالانہ جلسۂ تقسیم اسناد میں شرکت کی۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ تعلیم کسی بھی ملک کی تعمیر میں سنگ بنیاد کی حیثیت رکھتی ہے۔ لہذا تعلیم ایسی ہونی چاہئے جو طلبہ میں نہ صرف دانشورانہ صلاحیت اور ہنرمندی کو فروغ دے، بلکہ ان کی اخلاقیات اور کرادار کو بھی مضبوط کرے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے تمام ممتاز ممالک کی ترقی میں وہاں کے نوجوانوں نے اہم کردار اددا کیا ہے۔
طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ہندوستانی نوجوانوں کے لئے بھی مختلف شعبوں میں مواقع موجود ہیں اور ہندوستانی طلبہ ان مواقع کو بروئے کار لانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلسۂ تقسیم اسناد ان کی رسمی تعلیم مکمل ہونے کا موقع ہے، لیکن سیکھنے کا عمل زندگی بھر جاری رہے گا۔انہیں ہر قدم پر ہر کسی سے سیکھنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔
صدر نے کہا کہ طلبہ ہمیشہ اس بات کو یاد رکھیں کہ اب تک انہوں نے جو حاصل کیا ہے اس میں معاشرے کا کسی نہ کسی صورت میں حصہ شامل ہے۔ ان پر معاشرے کا قرض ہے۔ انہیں یہ ادا کرنے لئے تیار رہنا چاہئے۔ وہ کیسے ادا کریں گے، کب ادا کریں گے، یہ ان پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ہندوستان کے نوجوانوں کی دانائی، تعلیم اور ڈسپلن پر پورا اعتماد ہے۔
مرکزی یونیورسٹی ہماچل پردیش میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 پر عمل درآمد کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ اس یونیورسٹی نے سفارشات پر عمل درآمد کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ ان اقدامات سے طلبہ میں نئی ہنر مندی، علم اور صلاحیتوں کو فروغ ملے گا اور وہ خود کفیل ہو کر اپنی زندگی میں آگے بڑھیں گے۔
صدر نے کہا کہ سنٹرل یونیورسٹی آف ہماچل پردیش نے اپنے قیام کے 12 برس مکمل کر لئے ہیں۔ یونیورسٹی کے فارغین کی تنظیم کے لئے مناسب وقت ہے کہ وہ سرگرم ہوں اور اپنا سالانہ یا دو سالہ اجتما ع کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ادارے کے فارغین کو اپنے ادارے سے خصوصی لگاؤ ہوتا ہے۔ لہذا فارغین کی تنظیم اپنے اس جذبے کو ادارے کے حق میں ایک سود مند شکل دے سکتی ہے۔