نئی دہلی،11 جون؍2022
منگولیا کے لوگوں کے تئیں ایک مخصوص جذبے کا اظہار کرتے ہوئے بھگوان بدھ کے مقدس آثار کو 14جون 2022ء کو ہونے والی منگولیائی بدھ پورنیما کی تقریبات کے حصے کی شکل میں 11روزہ نمائش کے لئے ہندوستان سے منگولیا لے جایا جائے گا۔قانون و انصاف کے وزیر جناب کرن رجیجو کی قیادت میں مقدس آثار کے ساتھ 25ممبران پر مشتمل ایک وفد 12جون 2022ء کو منگولیاکے لئے روانہ ہوگا۔ مقدس آثار کی نمائش گندن مٹھ کے احاطے میں بٹ ساگان مندر میں کی جائے گی۔بدھ کے مقدس آثار موجودہ وقت میں قومی میوزیم میں رکھے گئے ہیں، جنہیں ’کپل وستو آثار‘کے نام سے جانا جاتا ہے، کیونکہ وہ پہلی بار بہار میں ایک مقام سے1898 میں تلاش کئے گئے تھے، جسے کپل وستو کا قدیم شہر مانا جاتا ہے۔
آج نئی دہلی میں اس دورے کے بارے میں صحافیوں کو معلومات دیتے ہوئے جناب کرن رجیجو نے بتایا کہ یہ ہند-منگولیا تعلقات میں ایک تاریخی میل کا پتھر ہے اور یہ دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی و روحانی تعلقات کو فروغ دے گا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 2015ءمیں منگولیا کے دورے کو یاد کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی منگولیا کا دورہ کرنے والے ہندوستان کے اب تک کے پہلے وزیر اعظم ہیں اور مقدس آثار کو لے جانا ہمارے وزیر اعظم کے اُن ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات کو ازسر نو زندہ کرنے کے وژن کی توسیع ہے، جن کے ساتھ ہمارے صدیوں پہلے سے ثقافتی و روحانی تعلقات رہے ہیں۔
جناب رجیجو نے بتایا کہ منگولیا اور ہندوستان ایک دوسرے کو روحانی و ثقافتی پڑوسی ممالک کی شکل میں دیکھتے ہیں اور اِس یکسانیت کے سبب منگولیا کو ہمارا ’تیسرا پڑوسی‘بھی کہا جاسکتا ہے، بھلے ہی ہماری یکساں جغرافیائی حدیں نہیں ہیں۔
مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ بھگوان بدھ کے اُپدیش آج کے وقت میں بھی اہم ہے اور یہ انسانیت کواور زیادہ اَمن، خیر سگالی اور خوشحالی کی طرف لے جائیں گے۔جناب ریجیوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اَمن اور خیر سگالی یقین رکھتا ہے اور بھگوان بدھ کے اُپدیش ، جو دنیا کو ہندوستان کا ثقافتی تحفہ ہے، کے توسط سے اس پیغام کو دنیا بھر میں پھیلانا چاہتا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا یہ مقدس آثار منگولیا کے لوگوں کے لئے ، جن کا اِس مقدس آثار کے تعلق سے اُن کے دل میں ایک خصوصی احترام ہے، ایک مخصوص تحفے کی شکل میں 11روزہ نمائش کے لئے لے جائے جارہے ہیں۔
میڈیا کو ورچوئل طریقے سے خطاب کرتے ہوئے ثقافت ، سیاحت اور ڈی او این آر کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ بھگوان بدھ نہ صرف ہندوستان میں ، بلکہ پوری دنیا میں پوجے جاتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر 2015ء میں منگولیا کا دورہ کرنے والے ہندوستان کے اب تک کے پہلے وزیر اعظم ہیں اوراِن آثار کی نمائش اُسی مٹھ میں کی جائے گی ، جہاں وزیر اعظم نے دورہ کیا تھا۔ جناب جی کشن ریڈی نے بتایا کہ سرکار بودھ مذہب کو نہ صرف اندرون ملک بڑھاوا دینے کی تمام تر کوشش کررہی ہے، بلکہ پوری دنیا میں بھگوان بدھ کے اَمن اور رحم کے پیغامات کو پھیلانے کی کوشش کررہی ہے۔اسی پس منظر میں سرکار ہندوستان میں بودھ استھلوں ، مقامات اور بودھ مراکز کو فروغ دینے کے لئے کئی پروجیکٹوں پر کام کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں کُشی نگر ہوائی اڈے کاافتتاح ایک ایسی ہی مثال ہے۔
آثار کو سرکاری مہمان کا درجہ دیا جائے گا اور اُسی موسمیاتی کنٹرول کی حالت میں رکھا جائے گا، جس میں قومی میوزیم میں موجودہ وقت میں رکھا جاتا رہا ہے۔انڈین ایئر فورس نے مقدس آثار کو لے جانے کے لئے ایک خصوصی ہوائی جہاز پی -17گلوب ماسٹر دستیاب کرایا ہے۔اِن مقدس آثار کو منگولیا کہ وزیر ثقافت ، منگولیا کے صدر کے مشیر اور دیگر اہم شخصیات کے علاوہ بڑی تعداد میں بودھ بھکشوؤں کے ذریعے وصول کیا جائے گا۔
کسی ہندوستانی وزیر اعظم کے ذریعے منگولیا کا دورہ کرنےو الے اولین وزیر اعظم کے طورپر جناب نریندر مودی نے 2015ء میں گندن مٹھ کا دورہ کیا تھا اور ہمبا لامہ کو ایک بودھی برکش کا پودا بھی پیش کیا تھا۔ دونوں ملکوں کے درمیان صدیوں پرانے بودھ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جناب نریندر مودی نے منگولیا کی پارلیمنٹ کو خطاب کرتے ہوئے ہندوستان اور منگولیا کو روحانی پڑوسی کے طورپر پیش کیا تھا۔
ہندوستان منگولیاکے ساتھ ثقافت و تاریخی تعلقات کا ایک طویل تاریخ ساجھا کرتا ہے اور منگولیا کی سرکار کی گزار ش پر اس شراکت داری کو آگے لے جانے کے لئے مرکزی وزیر ثقافت جناب جی کشن ریڈی نے ایک مخصوص استثنیٰ کی شکل میں بھگوان بدھ کے مقدس آثار کو 11 دنوں تک کے لئے منگولیا کے گندن مٹھ کے اندر بٹ ساگان مندر میں نمائش کے لئے لے جانے کی اجازت دی۔
آخری بار اِن آثار کو سال 2012ء میں ملک سے باہر لے جایا گیا تھا، جب سری لنکا میں ان کی نمائش منعقد کی گئی تھی۔ بہرحال بعد میں اصول و ضوابط جاری کئے گئے اور اِن مقدس آثار کو اُن آثار اور آرٹ اثاثے کی ’اے اے ‘زمرے کے تحت رکھا گیا ، جنہیں اُن کی نازک فطرت کو دیکھتے ہوئے ملک سے باہر نہیں لے جایاجانا چاہئے ۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے دورے کے بعد سے ہندوستان مختلف شعبوں اور ثقافتی دائروں میں منگولیا کی مدد کرتا رہا ہے۔ ہندوستان نے منگولیائی کانجور کے 108ویں ابواب کی 75کاپیاں شائع کی ہیں اور منگولیائی سرکار اور وہاں کے مختلف بودھ اداروں کو سونپ دی ہیں۔کانجور مخطوطات کے ڈیجٹلائزیشن کا کام بھی زوروں پر ہے۔ہندوستان میں مختلف مٹھوں اور اداروں میں تقریبا ً 500منگولیائی بھکشو زیر تعلیم ہیں، جس کے لئے ہندوستان نے پچھلے کچھ برسوں میں اُن کو سفر اور ویزا کی سہولت مہیا کی ہے۔ بھگوان بدھ کے مقدس آثار کے بارے میں مزید معلومات کے لئے یہاں کلک کریں۔