پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے علاقے ریڑہ میں ہزاروں کی آبادی صحت تعلیم اور صاف پانی سے محروم شہری سراپا احتجاج ہیں
پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے علاقے ریڑہ میں (نیوز انٹرونشن کی سروے رپورٹ)
باڑیکوٹ میں ہزاروں کی آبادی صحت تعلیم اور صاف پانی سے محروم شہری سراپا احتجاج ہائی سکول باڑیکوٹ کی عمارت 17 سال بعد بھی تعمیر نہ ہو سکی بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔چار حکومتیں گزر گی 12 ہزار سے زائد آبادی کو بی ایچ یو تک کی سہولت میسر نہیں،دور جدید میں بھی خواتین کے سر سے پانی کے گڑھے نہ اتر سکے، طوفانی نالے پر لگے پیدل پل بوسیدہ ہو چکے ہیں،نوتعمیر شدہ سڑک چند ماہ بعد ہی کھنڈرات میں تبدیل ہو چکی ہیں۔
جنگلات اور جنگلی حیات کو شدید خطرات لاحق ہیں،سیاحت اور زرعی انقلاب کے دعوئے ہوائی نکلے، مقامی رسرچ کے مطابق شرقی باغ کا خوبصورت گاؤں باڑیکوٹ دور جدید میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے ہائی سکول کی عمارت 17 سال بعد بھی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں 12 ہزار سے زائد نفوس پر مشتمل آبادی کو ایک بنیادی مرکز صحت تک میسر نہیں مریض علاج کے لئے میلوں سفر کر کے شہر تک پہنچتا ہے تب تک وہ دم توڑ چکا ہوتا ہے دور جدید میں خواتین کے سروں سے گڑھے نہ اتر سکے پانی کی شدید قلت کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے بیس سال بعد بننے والے باڑیکوٹ روڈ چندہ ماہ بعد ہی کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہے طوفانی نالے پر لگے لکڑی کے پیدل پل بوسیدہ ہو چکے ہیں جو کسی بھی سانحہ کا سبب بن سکتے ہیں آزادکشمیر کا خوبصورت ترین علاقہ بہتر انفراسٹریکچر نہ ہونے کے باعث سیاحوں کی پہنچ سے دور ہے۔