اسلام آباد،16؍جون
الیکشن کمیشن میں 30 جون 2020 کو ختم ہونے والے مالی سال کے لیے جمع کرائے گئے اثاثوں کے گوشوارے کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے پیش رو عمران خان کی بیویاں اپنے شوہروں سے زیادہ امیر ہیں۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے پاس دو لاکھ پاکستانی روپے مالیت کے چار بکرے ہیں۔
جمعرات کو ڈان اخبار نے رپورٹ کیا کہ اس کے پاس چھ جائیدادیں ہیں اور ساتھ ہی وہ وراثتی جائیدادوں کے بھی مالک ہیں۔ اشاعت کے مطابق، عمران خان، جو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین ہیں، ان کے پاس نہ تو گاڑی ہے اور نہ ہی ملک سے باہر جائیداد ہے۔ اس کے پاس کوئی سرمایہ کاری نہیں ہے، اور پاکستانی غیر ملکی کرنسی کھاتوں میں 329,196 امریکی ڈالرکے علاوہ بینک اکاؤنٹس میں 60 ملین پاکستانی روپے سے زیادہ ہیں۔ جب کہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی کل مالیت 142.11 ملین روپے ہے۔ وہ چار جائیدادوں کی مالک ہے۔ موجودہ وزیراعظم شہباز شریف کی پہلی اہلیہ نصرت شہباز بھی اپنے شوہر سے زیادہ امیر ہیں۔ ان کے پاس 230.29 ملین پاکستانی روپے ہے اور وہ لاہور اور ہزارہ ڈویژن میں نو زرعی جائیدادوں اور ایک ایک گھر کی مالک ہیں۔
ڈان نے رپورٹ کیا کہ اس کی مختلف شعبوں میں اہم سرمایہ کاری ہے۔ جبکہ اس کے شوہر کے پاس 104.21 ملین روپے مالیت کی دولت ہے ۔قابل ذکر ہے کہ نصرت شہباز پر گزشتہ سال لاہور کی ایک احتساب عدالت نے ملک کے قومی احتساب بیورو (نیب( کی جانب سے دائر منی لانڈرنگ ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی۔ ان کی دوسری بیوی تہمینہ درانی کی دولت کئی سالوں سے 5.76 ملین روپے کے لگ بھگ ہے۔
دریں اثناء وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی ملک میں 13 جائیدادیں ہیں جن کی مالیت 98 ملین روپے ہے، ان کے پاس 7.5 ملین روپے مالیت کی ایک گاڑی ہے اور ان کے پاس تقریباً 16 ملین روپے نقدی یا بینکوں میں موجود ہے۔ ان کی اہلیہ کے پاس 100 تولے سونا ہے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور ان کی اہلیہ کے اسلام آباد میں دو گھر اور 40 تولے سونا ہے۔