سیکنڈری اسٹیل شعبہ اور گجرات اسٹیل صارفین کو درپیش چنوتیوں کو سمجھنے کے لیے ، آج سورت (گجرات) میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران، اسٹیل کے مرکزی وزیر جناب رام چندر پرساد سنگھ نے سال 2030 تک 300 ملین ٹن اسٹیل کی صلاحیت حاصل کرنے کے ہدف کے طور پر، سیکنڈری اسٹیل شعبہ اور صارفین کی حمایت کرنے اور صحیح ایکونظام فراہم کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر موصوف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام تر اہداف صرف سیکنڈری اسٹیل پروڈیوسروں اور اسٹیل کے صارفین کی فعال شراکت داری سے حاصل کیےجا سکتے ہیں۔ کاروبار کرنا آسان بنانے کے ہدف کی حصولیابی کے لیے انہوں نے ریاست اور مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے درمیان بہتر تال میل پر بھی زور دیا۔
اس میٹنگ میں ساؤتھ گجرات چیمبر آف کامرس نے شرکت کی، اس کے علاوہ سیکنڈری اسٹیل اینڈ اسٹیل کنزیومرس ایسو سی ایشن آف گجرات کے تقریباً 50 اراکین،نیز حکومت گجرات کی اسٹیل کی وزارت کے افسران نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی۔
گجرات کے اسٹیل شعبہ کے نمائندوں نے اپنے مسائل پیش کیے۔
اس سے قبل آج، اسٹیل کے وزیر نے ڈائمنڈ بورس کا بھی دورہ کیا، جو کہ ایک ہی مقام پر ہیرے کے کاروبار سے متعلق تمام تر سرگرمیوں کے لیے قائم کیا گیا دنیا کا سب سے بڑا کاروباری کامپلیکس ہے۔ یہ کامپلیکس ٹی ایم ٹی بارس کی شکل میں تقریباً 54000 ٹی اسٹیل استعمال کر چکا ہے، جن میں سے سبھی سیکنڈری اسٹیل کے ذریعہ مینوفیکچر کی گئی ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیکنڈری اسٹیل پروڈیوسروں کے ذریعہ تیار کردہ اسٹیل بلند عمارتوں کی تمام تر معیاری ضرورتوں کو پورا کر رہا ہے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے تمام سیکنڈری اسٹیل کمپنیوں کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اسٹیل کمپنیوں کو اسٹیل کی خصوصی مصنوعات تیار کرنے میں مزید دلچسپی دکھانے کا مشورہ دیا تاکہ ملک کی ضرورتوں کو اندرونِ ملک ہی پورا کیا جا سکے۔